دہلی کی سرحدوں پر 48 دنوں سے جاری کسانوں کی تحریک جاری ہے اور اس کی شدت میں کسی بھی طرح کی کمی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ آج ہوئی سماعت میں سپریم کورٹ نے بھی کہہ دیا کہ وہ مظاہرے پر روک نہیں لگا سکتا، اور کانگریس نے بھی مرکز کی مودی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ عدالت کی تنقید کے بعد کسانوں سے معافی مانگے۔ کسانوں کی تحریک کو حق بجانب ٹھہراتے ہوئے کانگریس نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ ’’یہ لڑائی کسان ہی جیتے گا، فیصلہ چاہے کہیں بھی ہو۔‘‘
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
حکومت ہند نے کسانوں کے ایشو پر سماعت کے بعد آج سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا ہے جس میں کہا ہے کہ زرعی قوانین کو پورے ملک میں وسیع پیمانے پر منظوری ملی ہے اور صرف کچھ کسانوں اور دیگر لوگوں نے اعتراض کیا ہے۔ کچھ لوگوں نے قانون کو منسوخ کرنے کی شرط رکھی ہے جو نہ ہی مناسب ہے اور نہ ہی قابل قبول ہے۔
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’سپریم کورٹ نے پہلی سماعت میں بھی کہا تھا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ بات چیت کرے۔ زرعی قوانین مرکزی حکومت نے بنائے ہیں تو اسے واپس بھی حکومت ہی لے گی۔‘‘
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زرعی قوانین کے تعلق سے سخت ترین حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا کسانوں کی شہادت پر خاموشی اختیار کیے رہنا کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے۔ کانگریس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’وزیر اعظم کی انا انسانیت سے بڑی ہو چکی ہے۔ ایک کھلاڑی کو چوٹ لگنے پر ٹوئٹ کرنے والے وزیر اعظم ہمارے اَن داتا کی شہادت پر خراج عقیدت پیش کرنے کی جگہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔‘‘
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
زرعی قوانین کے خلاف آج سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے دوران جہاں مرکزی حکومت کو زبردست پھٹکار لگائی گئی، وہیں ان قوانین کے آئینی جواز پر فیصلہ سنانے کے لیے 12 جنوری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ آج ہوئی سماعت کے دوران عدالت نے مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ قانون پر عمل آوری سے متعلق روک آپ لگائیں گے یا پھر ہم لگائیں۔
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
کانگریس نے پیر کے روز کہا کہ سپریم کورٹ کو تینوں زرعی قوانین کی عمل آوری پر روک لگانی چاہیے اور ان قوانین کے آئینی جواز پر سماعت کرنی چاہیے، کیونکہ اس کا ملک کی 65 فیصد آبادی پر اثر پڑتا ہے۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے اس سلسلے میں خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس سے فون پر گفتگو کی اور کہا کہ ’’سپریم کورٹ کو ان زرعی قوانین کے عمل پر روک لگانی چاہیے اور ان قوانین کے آئینی جواز سے متعلق روزانہ بنیاد پر سماعت کرنی چاہیے۔‘‘
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
کسانوں کے ذریعہ جاری زرعی قوانین مخالف مظاہرہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور اب تو سپریم کورٹ نے بھی مرکز کی مودی حکومت کو ڈانٹ لگائی ہے کہ اس نے معاملے کو اچھی طرح سے کیوں نہیں سنبھالا۔ اب کانگریس صدر سونیا گاندھی نے زرعی قوانین کے خلاف پالیسی تیار کرنے کے لیے اپوزیشن لیڈروں سے بات کی ہے۔ انھوں نے اس بات چیت کے دوران کہا کہ کسانوں کے حق میں آواز بلند کرنا ضروری ہے کیونکہ نئے زرعی قوانین ان کے لیے انتہائی مضر ہیں۔
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مرکز کی مودی حکومت کو ڈانٹ لگائے جانے سے خوش ہیں۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ کیے گئے تبصرے کا استقبال کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے کسانوں کے اس معاملے کا نوٹس لیا، ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘‘
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
سنگھو بارڈر پر زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاجی مظاہرہ آج 48ویں دن بھی جاری ہے۔ کسان مزدور سنگھرش سمیتی کے پریس سکریٹری نے اس دوران کہا کہ ’’اب حکومت نے دوسری پالیسی شروع کر دی ہے۔ وہ فرضی کسان تنظیموں کو سامنے لا رہے ہیں۔ ہم کو چیلنج دینے کے لیے چھوٹی موٹی تنظیمیں کھڑے کر رہے ہیں۔
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے مظاہرہ پر سپریم کورٹ میں آج انتہائی اہم سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت عظمیٰ نے مرکز کی مودی حکومت کو زبردست طریقے سے پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے پاس ایسی ایک بھی دلیل نہیں آئی جس میں اس قانون کی تعریف ہوئی ہو۔‘‘ چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے نے کہا کہ ہم کسان معاملہ کے ماہر نہیں ہیں، لیکن کیا آپ ان قوانین کو روکیں گے یا ہم قدم اٹھائیں۔ حالات لگاتاربدتر ہوتے جا رہے ہیں، لوگ مر رہے ہیں اور ٹھنڈ میں بیٹھے ہیں۔ وہاں کھانے پینے کا کون خیال رکھ رہا ہے؟ سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ خواتین اور بزرگوں کو وہاں کیوں روکا جا رہا ہے، اتنی ٹھنڈ میں ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ ہم ایکسپرٹ کمیٹی بنانا چاہتے ہیں، تب تک حکومت ان قوانین کو روکے ورنہ ہم ایکشن لیں گے۔
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
نئے زرعی قوانین کےخلاف سردی کےاس موسم میں کسان احتجاج کر رہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں حکومت کے ساتھ ہونے والی آٹھ دور کی بات چیت کسی نتیجے کو نہیں پہنچی۔ آج اس معاملہ پر سپریم کورٹ میں سنوائی ہونی ہے ۔ گزشتہ ہفتہ سنوائی کے دوران چیف جسٹس نے بات چیت کے ذریعہ تعطل ختم کرنے پر زور دیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ اگر بات چیت صحیح سمت میں گامزن ہے تو سنوائی کو ٹالا بھی جا سکتا ہے۔ واضح رہےاس معاملہ میں سپریم کورٹ سے راستوں سے کسانوں کو ہٹانے کی مانگ کی گئی ہے۔عدالت نے کہا تھا کہ اگر کسان پر امن طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں تو فی الحال اس معاملہ پر کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Jan 2021, 8:25 AM IST
تصویر: پریس ریلیز