خبریں

فیس بک نے سنگاپور حکومت کے حکم کے آگے سرجھکا دیا

فیس بک نے سنگاپور کے “فیک نیوز” سے متعلق متنازعہ قانون کے تحت اپنی ایک پوسٹ میں ترمیم کی ہے۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ فیس بک جیسی بڑی کمپنی نے سنگاپور حکومت کے کہنے پر پوسٹ میں تبدیلی کی ہو۔

فیس بک نے سنگاپور حکومت کے حکم کے آگے سرجھکا دیا
فیس بک نے سنگاپور حکومت کے حکم کے آگے سرجھکا دیا 

سنگاپور کے حکام نے فیس بک سے کہا تھا کہ وہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق ایک رپورٹ کو ٹھیک کرے۔ اس رپورٹ میں حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔

Published: undefined

انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق متنازعہ قانون کا مقصد سنگاپور میں آزادئ رائے کو محدود کرنا ہے۔ لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ اس قانون کے ذریعے حقیقت میں وزراء کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے تا کہ وہ غلط معلومات عام کرنے والی پوسٹس کے ساتھ اُسے درست کرنے کا انتباہ بھی جاری کر سکیں۔

Published: undefined

جس پوسٹ میں ترمیم لائی گئی ہے، وہ الیکس ٹین نامی ایک آسٹریلوی شہری نے تیئیس نومبر کو شائع کی تھی۔ الیکس ٹین سنگاپور حکومت کے خلاف ایک ویب سائٹ 'اسٹیٹس ٹائمز ریویو‘ چلاتے ہیں۔

Published: undefined

انہیں پوسٹ شائع کرنے کے بعد متعلقہ حکام کی جانب سے ایک نوٹس بھیجا گیا کہ وہ پوسٹ کی تصیح کریں کیونکہ اس میں بعض معلومات الزام تراشی کے زمرے میں آتی ہیں۔

Published: undefined

لیکن ٹین نے اس حکم کی تعمیل کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی غیر ملکی حکومت کے تابع نہیں ہیں کہ حکم تسلیم کریں۔

Published: undefined

اس کے بعد سنگارپور حکومت نے فیس بک کو حکم دیا کہ وہ الیکس ٹین کی پوسٹ کے ساتھ تصیح نامہ شائع کرے، جس کی اس نے تعمیل کی۔

Published: undefined

فیس بک کے ترجمان نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ سنگاپور حکام کے مطابق الیکس ٹین کی پوسٹ میں کچھ غلط معلومات شامل تھیں۔ ترجمان کے مطابق نیا قانون حال ہی متعارف کرایا گیا ہے اور توقع ہے کہ یہ آزادئ رائے پر قدغن کا سبب نہیں بنے گا۔

Published: undefined

سنگاپور میں یہ نیا قانون پیر پچیس نومبر سے لاگو ہوا ہے۔ دوسری جانب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ فیس بک سنگاپور میں سرمایہ کاری کرنے والا ایک بڑا ادارہ ہے۔ یہ ادارہ سنگاپور میں ایک بلین امریکی ڈالر کی لاگت سے ایک نیا ڈیٹا بنک قائم کرنے جا رہا ہے۔ اس ڈیٹا بینک کو فیس بک کا ایشیائی ہیڈکوارٹرز کہا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined