کیلیفورنیا: سوشل میڈیا سائٹس فیس بک اور ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ وہ طالبان کے افغانستان پر قبضہ کرنے کے بعد تنظیم کو فروغ دینے والے مواد پر پابندیاں ختم نہیں کریں گے۔ سی این بی سی نے یہ اطلاع سوشل میڈیا کے اہم لوگوں کے بیان کے حوالے سے دی۔ چینل نے فیس بک کے حوالے سے کہا کہ ’’امریکی قانون کے تحت طالبان کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے اور ہم نے اپنی ’خطرناک تنظیمی پالیسیوں‘ کے ایک حصے کے طور پر انھیں اپنی خدمات پر پابندی لگا دی ہے۔‘‘
Published: undefined
فیس بک کے ایک نمائندے نے کہا کہ طالبان پر فیس بک نے کئی سالوں سے پابندی عائد کر رکھی ہے اور اس تنظیم کے بنائے گئے تمام اکاؤنٹس کو ہٹا دیا گیا ہے۔ افغان شہریوں کی ایک خصوصی ٹیم فیس بک کے ساتھ مل کر طالبان کی تعریف کرنے والے اکاؤنٹس کی شناخت کے لیے کام کر رہی ہے۔
Published: undefined
اس دوران ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ اس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے اور وہ تنظیم کو فروغ دینے والے مواد کو ہٹاتا رہے گا۔ واضح رہے کہ اتوار کو طالبان نے افغانستان کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا جس کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے ملک چھوڑ دیا۔ اشرف غنی نے کہا کہ انہوں نے تشدد روکنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ دہشت گرد دارالحکومت کابل پر حملہ کرنے کے لیے تیار تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula