جس باپ نے اپنے بڑھاپے کا سہارا ،اپنا جوان بیٹا کھویا ہو وہ اگر سیاست دانوں اور لوگوں سے یہ اپیل کرے کہ اس کے بیٹے کا قتل ایک حادثہ ہے اور حادثہ پر ماحول بگاڑنے والی سیاست ن کی جائے تو ایسے باپ کو سلام۔ مسلم لڑکی سے محبت کرنے کی وجہ سے یشپال کے جوان بیٹے انکت سکسینہ کو لڑکی کے گھر والوں نے گلا کاٹ کر قتل کر دیا تھا اور اس واقعہ کے بعد لوگوں نے اس کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی، لیکن یشپال کا بیان ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ایک طرف جہاں بجرنگ دل کے لوگوں نے لڑکی کے گھروالوں کے ذریعہ چلائے جانے والے پارلر کو بند کروا دیا ہے وہیں جس جگہ پر پارلر چل رہا تھا اس کے مالکان کو بھی دھمکی دی ہے۔ ادھر دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری جب مرحوم انکت سکسینہ کے گھر پہنچے تو انکت کے والد یشپال سکسینہ نے زبردست دانش مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کو صرف انصا ف چاہئے، انہیں کسی مذہب سے نفرت نہیں۔
یشپال نے کہا کہ کچھ لوگ ہم سے بات کرتے ہیں اور اس کو مذہب سے جو ڑ کر پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا جو بھی ہم جڑے، دل سے جڑے صرف تصویر نہ کھنچوائے۔ مجرموں کے خلاف کارروائی کی مانگ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی مذہب کی نشاندہی کر کے الزام نہیں لگایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کا بیٹا کسی بھی مذہب کی لڑکی سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کرتا تو وہ اس کے لئے انکار نہیں کرتے۔
ادھر لڑکی کے گھر والوں کو حراست میں لے لیا گیا اور لڑکی کاگھر بند ہے۔ لڑکی کے رشتہ دار اس لڑکی کو اپنے گھر لے جانے سے ڈر رہے ہیں۔ انہوں نے پولس سے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ اس کو اپنے ساتھ نہیں لے جا سکتے کیونکہ علاقہ میں ان کے خلاف ماحول ہے، وہ لڑکی کی حفاظت نہیں کر سکتے۔ انہیں یہ بھی ڈر ہے کہ لڑکی کے والدین بعد میں انہیں پریشان نہ کریں کہ لڑکی کو کیوں گھر میں رکھا۔
لڑکی کو چائلڈ ویلفئر کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں لڑکی نے بیان دیا ہے کہ وہ اپنے گھر واپس نہیں جانا چاہتی۔ لڑکی نے کہا کہ اس کا تو سب کچھ ختم ہو گیا۔
واضح رہے جمعرات کو 23سالہ انکت سکسینہ کو لڑکی کے گھر والوں نے مار دیا تھا جس سے وہ پیار کیا کرتا تھا۔ لڑکی کے گھر والوں پر الزام ہے کہ انہوں نے انکت کا بیچ سڑک پر گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا۔ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت انکت کی والدہ ا س کے ساتھ تھیں اور انہوں نے اپنے بیٹے کو بچانے کی بہت کوشش کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بچانے کی کوشش میں اس کی والدہ کے بھی چوٹ آئی۔ اس نفرت بھرے ماحول میں انکت کے والد یشپال نے جس دانش مندی کا ثبوت دیا ہے وہ مثالی ہے۔
Published: 04 Feb 2018, 9:32 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Feb 2018, 9:32 AM IST