واشنگٹن سے اتوار کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق وائٹ ہاؤس کی مشیر کیلی این کون وے نے کہا کہ تیل برآمد کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک اور خلیج کی عرب بادشاہت سعودی عرب میں کیے جانے والے حالیہ ڈرون حملوں سے اس ملک میں تیل کی اہم ترین تنصیبات کے نشانہ بنائے جانے سے ان امکانات کو کوئی تقویت نہیں ملی کہ امریکی اور ایرانی صدور کی آپس میں کوئی ملاقات اب بھی ممکن ہے۔
Published: undefined
سعودی عرب میں تیل کی ان تنصیبات پر حملوں کی ذمے داری یمنی جنگ کے ایران نواز فریق یعنی حوثی باغیوں نے قبول کر لی تھی لیکن ان حملوں کے فوری بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی طرف سے یہ کہہ دیا گیا تھا کہ یہ حملے مبینہ طور پر ایران نے کروائے ہیں۔ ان ڈرون حملوں کے بعد سعودی عرب کی تیل کی یومیہ پیداوار کم ہو کر تقریباﹰ نصف رہ گئی ہے۔
Published: undefined
تہران میں ایرانی حکومت نے امریکی وزیر خارجہ کے ان الزامات کو قطعی بےبنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ اگر امریکا جنگ چاہتا ہے تو ایران بھی جنگ کے لیے تیار ہے۔
Published: undefined
پومپیو کے اس الزام کے جواب میں، کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کے پیچھے مبینہ طور پر ایران تھا، تہران حکومت کی طرف سے امریکا کو تنبیہ کرتے ہوئے مزید کہا گیا کہ خلیج کے علاقے میں امریکی فوجی اڈے اور واشنگٹن کے طیارہ بردار بحری بیڑے ایرانی میزائلوں کی پہنچ میں ہیں۔
Published: undefined
اس پس منظر میں وائٹ ہاؤس کی مشیر کون وے نے کہا کہ یہ بات اب بھی خارج از امکان نہیں کہ اسی مہینے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ٹرمپ اور ایرانی صدر روحانی کی ملاقات ہو سکتی ہے، تاہم اس ملاقات کے امکانات کو بہتر بنانے کے لیے سعودی عرب کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی تیل کی تنصیبات پر حملوں سے 'کوئی مدد نہیں ملی‘۔
Published: undefined
کیلی این کون وے نے امریکی ٹیلی وژن ادارے فوکس نیوز کے پروگرام 'فوکس نیوز سنڈے‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس حقیقی امکان کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے احتراز کیا کہ آیا نیو یارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ٹرمپ اور روحانی کی کوئی ملاقات واقعی عمل میں آ سکتی ہے۔
Published: undefined
کون وے کے مطابق، ''اس بات کے اعلان کو میں خود صدر ٹرمپ پر چھوڑ دینا زیادہ مناسب خیال کرتی ہوں کہ وہ خود ہی یہ بتائیں کہ آیا ایسی کوئی ملاقات ہو گی۔‘‘
Published: undefined
ساتھ ہی انہوں نے کہا، ''مگر یہ بات بھی اہم ہے کہ سعودی عرب میں حملوں، شہری علاقوں اور توانائی کی عالمی منڈیوں کے لیے انتہائی اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا کر آپ (ایران) ایسی کسی ملاقات کے انعقاد کے سلسلے میں کوئی مدد تو نہیں کر رہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined