نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ایک موبائل ایپ اور ووٹر ڈیٹا کا بھر پور انداز میں استعمال کیا گیا۔ پی ٹی آئی اپنی سیاسی جماعت کے لیے بہت سے نئے ووٹر کی حمایت حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوئی۔
Published: undefined
پی ٹی آئی نے اس ڈر سے کہ کہیں یہ ٹیکنالوجی سیاسی حریف بھی نہ استعمال کریں ، اپنی حکمت عملی کو مخفی رکھا۔ بہت سے پارٹی کارکنان نے روئٹرز کو دکھایا کہ کس طرح اس ایپ کی وجہ سے ان کی انتخابی مہم کو بہت زیادہ کامیابی حاصل ہوئی۔ ان کی رائے میں فون ایپ خاص طور پر الیکشن کے روز بہت مفید ثابت ہوئی۔ جب سرکاری نمبر کے ذریعے ووٹرز کو اپنے پولنگ اسٹیشن کے بارے میں معلومات حاصل کرنا مشکل ہو رہا تھا تب اس ایپ نے بہت سے لوگوں کی رہنمائی کی۔ اس بات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح خان کی سیاسی جماعت بہت سے حلقوں میں بہت کم ووٹوں سے ہی سہی لیکن اپنیے حریف سیاسی امیدواروں کو شکست دینے میں کامیاب ہوئی۔
Published: undefined
عامر مغل کو اس ایپ اور ’سی ایم ایس‘ نامی ڈیٹا بیس کو استعمال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن اسد عمر کو جتوانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ مغل کا کہنا ہے کہ اس ایپ سے بہت زیادہ فائدہ ہوا۔ اسی طرح پاکستان تحریک انصاف ملک بھر میں ڈیٹا بیس اور ایپ کے ذریعے کافی متحرک رہی اور انتخابات میں زیادہ ووٹ لینے میں کامیاب ہوئی۔ ڈیٹا بیس میں یہ تک نشاندہی کی گئی کہ کون سے ووٹر لازمی طور پر پی ٹی آئی کو ہی ووٹ دیں گے اور الیکشن کے روز اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ وہ ووٹ ڈالنے گھروں سے باہر نکلیں۔ مغل کہتے ہیں ،’’ وہ کام جس کے لیے ہفتوں درکار تھے، ہمیں وہ کام کرنے میں صرف دو سے تین گھنٹے لگے۔‘‘
Published: undefined
خان کی سیاسی جماعت ان انتخابات میں قومی اسمبلی کی 115 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہو گئی۔ سی ایم ایس عمران خان کے گزشتہ انتخابات کے اس تلخ تجربے کا بھی نتیجہ ہے جب خان کی رائے میں وہ کافی مقول ہونے کے باوجود بھی زیادہ ووٹ حاصل نہیں کر پائے تھے۔ انتخابات سے کچھ روز قبل خان نے پی ٹی آئی کے امیدواروں کو بھی ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ سی ایم ایس کا بھر پور استعمال کریں۔ اس ویڈیو پیغام میں خان نے بتایا کہ وہ یہ ڈیٹا بیس نظام ان تمام پانچ حلقوں میں استعمال کر رہے ہیں جہاں سے وہ کھڑے ہو رہے تھے۔
Published: undefined
اسی سسٹم کے ذریعے الیکشن کے دن پی ٹی آئی کے کارکنان بہت سے ووٹروں کے لیے وہ پرچیاں پرنٹ کر پائے جو پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کے لیے لازمی ہے۔ جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو ان پڑھ ووٹرون کے لیے یہ پرچیاں ہاتھ سے لکھنا پڑیں۔
Published: undefined
اس ایپ کو بنانے والے طارق دن اور شہزاد گل کے اس نظام کی اہمیت کا اندازہ سب سے پہلے اسد عمر اور جہانگیر خان ترین نے لگایا جب 2015 ء کے مقامی انتخابات میں یہ سافٹ وئیر پارٹی کے لیے مدد گار ثابت ہوا۔ ایک سی ایم ایس آپریٹر نے روئٹرز کو بتایا،’’ ہم نے پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا پر مقبولیت کو حقیقیت میں بدل دیا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined