خبریں

اَب ’لنکڈ اِن‘ کے 50 کروڑ صارفین کا ڈاٹا ہوا لیک!

فروخت کے لیے رکھے گئے لیک ڈاٹا میں لنکڈ اِن آئی ڈی، پورا نام، ای میل، فون نمبر، جنس، لنکڈ اِن پروفائل کے لنک، دیگر سوشل میڈیا پروفائل کے لنک، پیشہ ور عہدہ اور ان کے کام سے متعلق ڈاٹا شامل ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

لوگ ابھی 53.3 کروڑ صارفین (61 لاکھ ہندوستانی) کے بڑے فیس بک ڈاٹا لیک معاملہ یعنی ڈاٹا افشا ہونے کو ہضم بھی نہیں کر پائے ہیں اور اب خبر آئی ہے کہ مائیکرو سافٹ کی ملکیت والے پیشہ ور نیٹورکنگ پلیٹ فارم لنکڈ اِن کے 50 کروڑ صارفین کا ڈاٹا لیک ہو گیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ ڈاٹا آن لائن فروخت کیا جا رہا ہے۔ 50 کروڑ لنکڈ اِن پروفائل سے ڈاٹا کو مبینہ طور سے اسکریپ کیے گئے ارکائیو کو ایک مشہور ہیکر فورم پر فروخت کے لیے رکھا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، ہیکنگ کے پیچھے شامل لوگوں نے لیک ہوئے 20 لاکھ ریکارڈ کو تو نمونے کے طور پر پیش بھی کیا ہے۔

Published: undefined

’سائبر نیوز‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’لیک ہوئی 4 فائلوں میں لنکڈ اِن صارفین کے بارے میں ان کا پورا نام، ای میل پتہ، فون نمبر، کام کی جگہ کی جانکاری اور کئی ساری ایسی جانکاریاں اسکریپ کی گئی ہیں۔‘‘ فروخت کے لیے رکھے گئے لیک ڈاٹا میں لنکڈ اِن آئی ڈی، پورا نام، ای میل پتہ، فون نمبر، جنس، لنکڈ اِن پروفائل کے لنک، دیگر سوشل میڈیا پروفائل کے لنک، پیشہ ور عہدہ اور ان کے کام سے متعلق ڈاٹا شامل ہیں۔

Published: undefined

اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ’’ہیکر فورم کے صارفین 2 ڈالر کے فورم کریڈٹ کی مدد سے لیک کیے گئے نمونوں کو دیکھ سکتے ہیں، وہیں تھریٹ ایکٹر کم از کم 4 پوائنٹ والی رقم کے بٹ کوائن میں ممکنہ 50 کروڑ سے زیادہ صارفین کے ڈاٹا بیس کی نیلامی کرتا دکھائی دیتا ہے۔‘‘

Published: undefined

دوسری طرف لنکڈ اِن نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ اس نے فروخت کے لیے پوسٹ کیے گئے لنکڈ اِن ڈاٹا کے مبینہ سیٹ کی جانچ کی اور یہ لنکڈ اِن کا لیک ڈاٹا نہیں تھا۔ ساتھ ہی کمپنی نے کہا کہ ’’ہم جتنا تجزیہ کر پائے ہیں اس کے مطابق لنکڈ اِن کے کسی بھی نجی رکن کے اکاؤنٹ کا ڈاٹا اس میں شامل نہیں تھا، جو ہم تجزیہ کرنے میں اہل تھے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined