خبریں

عصمت دری معاملہ میں داتی مہاراج اور ان کے تین بھائیوں کو گرفتار کرنے کا حکم

داتی مہاراج اور ان کے بھائیوں کے خلاف عصمت دری معاملہ کی جانچ سی بی آئی کر رہی ہے۔ سی بی آئی نے بھی سیل بند لفافے میں اپنی اسٹیٹس رپورٹ عدالت کے سپرد کر دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

عصمت دری کے الزام میں پھنسے داتی مہاراج اور ان کے تین بھائیوں کو عدالت نے زبردست جھٹکا دیتے ہوئے انھیں گرفتار کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ دراصل عصمت دری معاملہ میں کرائم برانچ کی چارج شیٹ میں چاروں پر الزام ہے کہ انھوں نے متاثرہ کو دھمکانے کی کوشش کی اور اس پر سخت قدم اٹھاتے ہوئے عدالت نے 20 دسمبر کو حکم جاری کیا کہ سبھی کو گرفتار کر عدالت میں پیش کیا جائے۔ چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ پوجا تلوار نے یہ حکم سنایا اور داتی مہاراج کے علاوہ ان کے تین بھائیوں اشوک، ارجن اور انل کے خلاف 23 جنوری کے لیے وارنٹ جاری کیا ہے۔ بعد ازاں متاثرہ کے وکیل نے بتایا کہ اگر ملزمین کو عدالت سے پیشگی ضمانت نہیں ملی تو ان کی گرفتاری طے ہے۔

Published: 21 Dec 2018, 11:03 AM IST

واضح رہے کہ فی الحال داتی مہاراج اور ان کے بھائیوں کے خلاف عصمت دری معاملہ کی جانچ سی بی آئی کر رہی ہے۔ سی بی آئی نے بھی سیل بند لفافے میں اپنی اسٹیٹس رپورٹ عدالت کے سپرد کر دی ہے۔ وہیں عدالت نے سی بی آئی سے پہلے معاملے کی جانچ کر رہی دہلی پولس کی کرائم برانچ کی چارج شیٹ کی بنیاد پر ملزمین کی گرفتاری کی ہدایت دی ہے۔ گرفتاری سے بچنے کے لیے داتی مہاراج کو عدالت سے ہی ضمانت لینی ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ داتی مہاراج کے خلاف ان کی ہی ایک شاگردہ نے گزشتہ 7 جون کو پولس میں شکایت درج کرائی تھی جس میں اس نے بتایا تھا کہ داتی مہاراج نے اپنے تین بھائیوں کے ساتھ نہ صرف عصمت دری کی بلکہ غیر فطری جنسی رشتہ بھی بنایا تھا۔ متاثرہ کے مطابق داتی مہاراج اور اس کے بھائیوں نے سال 2016 میں یہ گھناؤنا عمل انجام دیا۔ شکایت کے بعد دہلی پولس کی کرائم برانچ نے جانچ شروع کر دی۔ حالانکہ بعد میں دہلی ہائی کورٹ کی ہدایت پر معاملے کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کر دی گئی تھی۔ پولس داتی مہاراج سے پوچھ تاچھ بھی کر چکی ہے لیکن ابھی تک اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ اب جب کہ عدالت نے داتی مہاراج اور اس کے بھائیوں کو گرفتار کر عدالت میں حاضر کرنے کا حکم سنا دیا ہے تو ان کی مشکلیں بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔

Published: 21 Dec 2018, 11:03 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Dec 2018, 11:03 AM IST