اس سال کے آخر میں ہونے والے راجستھان اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست کے ووٹر لسٹ میں لاکھوں فرضی نام ہونے کا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ کانگریس نے راجستھان کے ووٹر لسٹ میں 45 لاکھ فرضی ووٹر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے منگل کو انتخابی کمیشن کو اس کی شکایت کی اور گزارش کی کہ آئندہ اسمبلی انتخابات سے پہلے غیر جانبدارانہ جانچ کراتے ہوئے فرضی ناموں کو لسٹ سے ہٹایا جائے۔ کانگریس نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر او پی راوت سے ملاقات کر انھیں اپنے مطالبات سے مطلع کرایا۔
ملاقات کے بعد پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری اشوک گہلوت نے کہا کہ ”اگر ووٹر لسٹ ہی درست نہیں ہوگا تو ایسے میں جمہوریت کا کیا ہوگا۔ یہ ایک سنگین ایشو ہے، اس لیے اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔“ انھوں نے مزید کہا کہ ”مدھیہ پردیش، راجستھان سمیت کئی دوسری ریاستوں میں بھی فرضی ووٹروں کی بات سامنے آئی ہے۔ اس ملک میں ایسے لوگ اقتدار میں آ گئے ہیں جو کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔“
Published: undefined
نمائندہ وفد میں شامل راجستھان کانگریس کے صدر سچن پائلٹ نے کہا کہ گزشتہ کچھ سال کے دوران ووٹروں کی تعداد میں 70 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ 45 لاکھ ووٹروں کی جانچ ہونی چاہیے۔ یہ کام انتخابی کمیشن کو کرنا ہے۔ سچن پائلٹ نے بتایا کہ کئی جگہوں پر سینکڑوں ووٹرس ایسے ہیں جن کے پتے ایک ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ یہ معینہ مدت کے اندر ہونا چاہیے۔
Published: undefined
سچن پائلٹ نے بتایا کہ فرضی ووٹروں کے معاملے میں سپریم کورٹ کا بھی رخ کیا جائے گا۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور سپریم کورٹ کے وکیل وویک تنخا نے کہا کہ ”ہم نے راجستھان کے سبھی اسمبلی حلقوں کا جائزہ لیا اور پایا کہ ووٹروں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔“ انھوں نے کہا کہ ایک دو فیصد کا اضافہ قابل قبول ہو سکتا ہے لیکن یہاں تو بہت زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ راجستھان میں کل 4 کروڑ 75 لاکھ ووٹرس ہیں۔ ووٹر لسٹ کا تجزیہ کرنے سے پتہ چلا ہے کہ ان میں فرضی ووٹروں کی تعداد 45 لاکھ سے زیادہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined