کٹھوعہ عصمت دری اور قتل کے واقعات کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ وادی کشمیر میں بدھ کے روز احتجاجی مظاہروں اور پولس اہلکاروں کے درمیان اننت ناگ اور اونتی پورہ مقامات پر جھڑپ ہوئی جس کے نتیجہ میں 15 طلباء اور دو پولس اہلکارو زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں سری نگر، بارہمولہ، ترال، کولگام وغیرہ متعدد مقامات پر طلباء سمیت بڑی تعداد میں لوگوں کی طرف سے احتجاج کر کے کٹھوعہ معاملہ میں انصاف کا مطالبہ کیا گیا۔
اننت ناگ میں پیش آئے واقعہ میں وہاں کی اسلامک یونیورسٹی میں طلباء کے احتجاج کے دوران دو پولس اہلکار زخمی ہوئے ۔ انگریزی ویب سائٹ ’گریٹر کشمیر ‘ کے مطابق سری نگر-جموں شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کر رہے اسلامک یونیورسٹی کے طلباء کو پولس نے روکنے کی کوشش کی جس کے سبب وہ مشتعل ہو گئے اور تشدد بھڑک گیا۔
Published: 18 Apr 2018, 2:53 PM IST
ایس ایس پی اونتی پورہ نے اخبار کو بتایا ’’پولس شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت کو درست کرنے کی کوشش میں طلباء کو یونیورسٹی میں دھکیلنے کی کوشش کر رہی تھی کہ طلباء نے ان پر سنگ باری شروع کر دی۔ ‘‘ طلباء کی سنگ باری کے نتیجہ میں ایس ڈی پی اور ایس ایچ او اونتی پورہ زخمی ہو گئے۔ ایس ایس پی کے مطابق ’’دونوں کو علاج کے لئے استپال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ‘‘
Published: 18 Apr 2018, 2:53 PM IST
طلباء کا الزام ہے کہ پولس اہلکاروں نےیونیورسٹی میں داخل ہو کر اندر کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ پرتشدد چھڑپ کے بعد یونیورسٹی میں کلاسیز معطل کر دی گئیں۔ اسلامک یونیورسٹی کے اطلاعات کے افسر اعجاز قریشی نے کہا کہ جس طرح کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی اس کے بعد کلاسوں کو معطل کر دینے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں تھا۔
ادھر کے پی روڈ اننت ناگ پر احتجاج کر رہے طلباء پر پولس نے کارروئی کی ۔ انگریزی ویب سائٹ ’رائزنگ کشمیر ‘ کے مطابق پولس کی کارروائی کے نتیجہ میں 15 طلباء زخمی ہوئے ہیں ۔ اننت ناگ ضلع اسپتال میں تعینات ایک طبی افسر نے بتایا ’’ہم نے 15 طلباء کا علاج کیا ہے جن میں 6 طالبات شامل ہیں اور دو طلبہ پیلٹ گن سے زخمی ہوئے ہیں۔ ایک طالب علم کی حالت نازک ہونے کے سبب سرینگر کے اسپتال میں منتقل کیا گیاہے۔‘‘
اطلاعات کے مطابق احتجاج کے دوران جموں و کشمیر پولس نے طلباء کے علاوہ کے پی روڈ علاقہ کے دکانداروں، بینک اور ٹیلی کام ملازمین کو بھی زد و کوب کیا ہے۔
Published: 18 Apr 2018, 2:53 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Apr 2018, 2:53 PM IST
تصویر: پریس ریلیز