مرینا: مدھیہ پردیش کے ضلع دتيا میں تعینات ایک سب انسپکٹر پر ضلع مرینا میں جہیز تشدد کے متعلق معاملہ درج ہوا ہے۔ سب انسپکٹر بھاسکر شرما پر الزام ہے کہ اس کے اہل خانہ نے لڑکی والوں سے پہلے 22 لاکھ روپے جہیز کے نام پر لے لئے۔ اس کے بعد انہوں نے لگژری گاڑی کا مطالبہ کیا، لیکن لڑکی والوں طرف سے گاڑی بعد میں دیئے جانے کی درخواست پر لڑکے والے عین شادی والے دن بارات لے کر نہیں پہنچے۔ ایسے میں لڑکی والوں نے پولس کا سہارا لیا۔
Published: 04 Jul 2019, 12:10 PM IST
اسٹیشن روڈ پولس ذرائع کے مطابق مرینا کی پرانی ہاؤسنگ بورڈ کالونی سے تعلق رکھنے والے رام نواس تیواری نے اپنی بیٹی پرینکا کی شادی دیوی سنگھ پورا کے رہنے والے بھاسکر شرما کے ساتھ طے کی تھی۔ بھاسکر شرما کے اہل خانہ نے 22 لاکھ روپے نقدی لے کر شادی پکی کی۔ لڑکی کے اہل خانہ کی طرف سے پولس کو دی گئی عرضی میں الزام عائد کیا ہے کہ دو جون کو پھل دان میں 22 لاکھ روپے لینے کے بعد سب انسپکٹر بھاسکر نے پرینکا کے بھائی اودیش تیواری سے جہیز میں ایک لگژری كریٹا کار کا مطالبہ کیا۔ لڑکی کے اہل خانہ نے شادی کے ایک سال بعد کار دینے کا وعدہ کیا، لیکن شادی سے پہلے گاڑی نہیں ملنے سے ناراض سب انسپکٹر بھاسکر شرما 10 جون کو شادی کے دن بارات لے کر نہیں آیا۔
Published: 04 Jul 2019, 12:10 PM IST
الزام ہے کہ اگلے دن لڑکی کے والد اور بھائی نے سٹی پولس سپرنٹنڈنٹ سے لے کر پولس سپرنٹنڈنٹ کو کئی مرتبہ عرضی دی، لیکن اسٹیشن روڈ تھانہ انچارج نے رپورٹ لکھنے سے صاف انکار کر دیا۔ اہل خانہ نے معاملے کی معلومات چمبل پولیس زون کے آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کو دی۔ اس کے بعد اسٹیشن روڈ تھانہ پولس نے واقعہ کے 23 دن بعد گزشتہ روز جہیز ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔
Published: 04 Jul 2019, 12:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Jul 2019, 12:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز