خبریں

کٹھوعہ جیسے معاملوں میں سزائے موت کی تجویز کو کابینہ کی منظوری

پوسکو ایکٹ میں ترمیم کی تجویز کو کابینہ کی منظوری کے بعد حکومت کے آرڈیننس لانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے جس میں 12 سال تک کی بچیوں کے ساتھ عصمت دری کرنے والوں کے لئے سزائے موت مقرر ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا عصمت دری کی واردات پر ملک بھر سے سخت سزا کا مطالبہ کیا جا رہا ہے

مرکزی کابینہ کے اجلاس کے دوران اس تجویز کو منظوری فراہم کر دی گئی ہے جس کے تحت اب 12 سال تک کی بچیوں کی عصمت دری کرنے کے مجرم کو سزائے موت سنائی جا سکے گی۔حکومت اب اس کے لئے ایک آرڈیننس لے کر آئے گی۔

ملک میں نابالغ بچیوں کے ساتھ عصمت دری کے معاملات لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں اور کٹھوعہ اور اُنّاؤ اجتماعی عصمت دری کے واقعات نے جس طرح ملک کو شرمسار کیا ہے اور روزانہ کہیں نہ کہیں سے اس طرح کے معاملات سامنے آ رہے ہیں، ملک کی عوام میں زبردست غصہ اور ناراضگی ہے۔ لوگ اس طرح کا گھناؤنا جرم کرنے والوں کو سخت سزا دینے کے لیے سڑکوں پر بھی لگاتار اتر رہے ہیں۔ اس کے بعد حکومت نے نابالغ بچیوں سے عصمت دری کرنے والوں کو سخت سزا دیئے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

قبل ازیں مینکا گاندھی نے ایک بیان میں کہا تھاکہ وہ کٹھوعہ اور حال ہی میں رونما ہوئے دیگر عصمت دری کے واقعات سے بہت دکھی ہیں اور ان کی وزارت جل ہی پوسکو ایکٹ میں ترمیم کی تجویز کابینہ کے سامنے پیش کرے گی۔

نابالغوں سے عصمت دری کے بڑھتے واقعات کو لے کر راہل گاندھی نے بھی ٹوئٹ کرکے وزیر اعظم کی توجہ اس مدے پر مرکوز کرائی تھی۔ راہل گاندھی نے لکھا تھا ’’صرف 2016 میں ہی نابالغ بچیوں کے ساتھ عصمت دری کے 19675 معاملات سامنے آچکے ہیں۔ وزیر اعظم کو ان معاملات میں تیزی سے سماعت کر کے متاثرین کو انصاف دلانے کا انتظام کرنا چاہئے۔‘‘

Published: 21 Apr 2018, 3:25 PM IST

واضح رہے کہ فی الحال پوسکو ایکٹ میں سزائے موت کا التزام موجود نہیں ہے۔ سپریم کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے ایک خط دے کر کہا تھا کہ پوسکو ایکٹ میں ترمیم کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے، جس کے تحت 12 سال سے کم کی بچیوں کے لئے پھانسی کی سزا مقرر کی جائے گی۔

پوسکو ایکٹ میں ترمیم سے متعلق سپریم کورٹ میں عرضی کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سرکار سے پوچھا تھا کہ وہ بچیوں کے ساتھ عصمت دری کے بڑھتے معاملوں کو روکنے کے لیے قانون میں کس طرح کی تبدیلی کر رہی ہے۔ اس پر حکومت نے قانون میں ترمیم کیے جانے کی بات کہی۔ اس ترمیم کے بعد12 سال تک کی عمر کی بچیوں کے ساتھ اس گھناؤنے عمل کی صورت میں خاطی کو تختۂ دار پر چڑھایا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری معاملہ اورپھر اس کے قتل نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس سلسلے میں ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی وزیر مینکا گاندھی نے کہا تھا کہ 12 سال سے کم عمر کی بچیوں کے ساتھ عصمت دری کرنے والوں کو پھانسی کی سزا کا انتظام ہونا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ پوسکو قانون میں کچھ تبدیلی کرائیں گی۔

Published: 21 Apr 2018, 3:25 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Apr 2018, 3:25 PM IST