خبریں

براڑی کیس: پھانسی لگانے والے بھاٹیہ خاندان کے پالتو کتے کی بھی موت

کتا ’ٹومی‘ کو نوئیڈا کے ایک ’مویشی گھر‘میں رکھا گیا تھا، وفادار ٹومی کے یہاں آنے کے بعد سے وہ اداس رہنے لگا تھا اور کچھ کھا پی نہیں رہا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی کے براڑی میں پھانسی لگانے والے بھاٹیہ خاندان کے پالتو کتے کی بھی موت ہو گئی ہے، خاندان کے تمام اراکین کی موت کے بعد کتے ’ٹومی‘کو نوئیڈا کے’مویشی گھر‘ میں رکھا گیا تھا، وفادار ٹومی کے یہاں آنے کے بعد سےہی وہ اداس رہنے لگا تھا اور کچھ کھا پی نہیں رہا تھا۔اتوار دیر شام اچانک اس کی موت ہوگئی، ’مویشی گھر‘ کے ڈاکٹروں کے مطابق بھاٹیہ خاندان کا پالتو کتا ٹومی صدمے میں تھا، خبروں کے مطابق ٹومی کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی ہے۔

براڑی معاملہ: اجتماعی خودکشی میں ’بیڑی والے بابا‘ کا ہاتھ، نامعلوم شخص کا دعویٰ

براڑی معاملہ: 11 افراد کی موت کا سبب محض اندھا عقیدہ!

نوئیڈا میں رہنے والے مویشی کارکن سنجے مہاپاترا کے مطابق ا ’ انڈین پیٹ بل مکس نسل کے کتے’ٹومی‘ کی عمر 6 سال کی تھی۔ ان کا کہنا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ٹومی کی موت صدمے کے سبب ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے، اصل وجہ تو پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہی معلوم ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

بتا دیں کہ براڑی کے سنت نگر میں ایک ہی خاندان کے 11 رکن کی لاش ان کے گھر سے یکم جولائی کو بر آمد ہوئی تھی، ان میں سے 10 افراد پھانسی کے پھندے سے لٹکے مردہ حالت میں پائے گئے تھے ، جبکہ سب سے بزرگ عورت کی لاش مکان کے دوسرے کمرے میں فرش پر پڑی ملی تھی۔ لاشیں جس جال سے لٹکی ہوئیں تھیں ٹھیک اس کے اوپر ٹومی بندھا ہوا تھا۔

11 لوگوں کی موت کے معاملے میں 10 ارکان پر مشتمل ڈاکٹروں کی ٹیم نے اپنی پوسٹ مارٹم رپورٹ دے دی ہے۔ ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق سنت نگر میں رہنے والے بھاٹیہ خاندان کے تمام 10 ارکان کی موت پھانسی کے پھنڈے سے لٹکنے سے ہوئی ت ہے، ان لوگوں کی لاش سے کوئی زخم یا چوٹ کے کوئی نشان نہیں ملے ہیں۔ وہیں خاندان کی سب سے بزرگ خاتون نارائنی دیوی کی موت مشتبہ مانی جا رہی ہے۔ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تمام ڈاکٹرس کی رائے مختلف ہے۔ لہذا فی الحال بزرگ خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ابھی روک دی گئی ہے۔

براڑی: 11 اموات نے سماج کے سامنے کئی سوالات کھڑے کئے

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined