بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے پارٹی کے آل انڈیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر زوردار حملہ بولا انہوں نے کہا کہ عوام کی نظر میں بی جے پی مفاد عامہ، عوامی فلاح اور ملک کے مفاد وغیرہ کے خلاف ایک عوام مخالف اور خود مختار پارٹی اور حکومت بن کر ابھری ہے، انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اب بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنا اب ضروری ہو گیا ہے۔
مایاوتی نے کہا کہ کرناٹک میں اتحاد کے اچھے نتائج نکلے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں بھی بی ایس پی-آئی این ایل ڈی (انڈین نیشنل لوک دل) اتحاد تیزی سے اپنی سیاسی جگہ بنا رہا ہے، جس سے بی جے پی پریشان ہے، انہوں نے کہا کہ آنے والے اسمبلی اور لوک سبھا کے عام انتخاب میں بی ایس پی کو بی جے پی کے خلاف اپنی کارگر حکمت عملی بنانی ہے۔ مایاوتی نے کہا، "اس سلسلے میں پارٹی کی اعلی قیادت بی ایس پی موومنٹ کے مستقبل کے ساتھ ساتھ ملک کے وسیع سیاسی، سماجی اور اقتصادی مستقبل کو ذہن میں رکھ فیصلہ کرے گا اور ضرورت پڑنے پر اس کا اعلان کیا جائے گا۔
Published: undefined
بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ انتخابی اتحاد یا معاہدہ کے سلسلے میں آخری فیصلہ کرنے کا اختیار پارٹی ہائی کمان کے پاس محفوظ ہے، جس کا احترام ضروری ہے۔
مایاوتی نے اجلاس میں پارٹی کے قومی نائب صدر اور نیشنل كورڈینیٹر جے پرکاش سنگھ کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان بھی کیا۔ جے پرکاش نے راہل گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا اور انہیں غیر ملکی بتا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا
تصویر: پریس ریلیز