لندن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق دنیا کے دیگر ممالک کی طرح یورپ میں برطانیہ بھی کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلتی ہوئی وبا کی لپیٹ میں ہے۔ اس وجہ سے ملکی معیشت کی کارکردگی پر انتہائی نوعیت کے ممکنہ منفی اثرات کے باعث مالیاتی منڈیوں میں شدید خوف پایا جاتا ہے۔
Published: undefined
ان حالات میں بین الاقوامی سرمایہ کار خوف و ہراس کا شکار ہو کر برطانوی کرنسی پاؤنڈ کے بجائے مقابلتاﹰ زیادہ محفوظ سمجھی جانے والی امریکی کرنسی ڈالر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ یہی رجحان 18 مارچ کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ سٹرلنگ کی قدر میں اتنی زیادہ کمی کا سبب بنا کہ پاؤنڈ کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں 1985ء سے لے کر آج تک کی اپنی نچلی ترین سطح پر آ گئی۔
Published: undefined
Published: undefined
نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ پاؤنڈ سٹرلنگ کو اس وقت مالیاتی منڈیوں میں جس دباؤ کا سامنا ہے، اس کے عروج پر برٹش پاؤنڈ کی قدر تقریباﹰ دو فیصد کمی کے بعد 1.1828 امریکی ڈالر تک آ گئی۔
Published: undefined
بعد ازاں کاروبار کے دوران اس قدر میں کچھ بہتری آئی اور معمولی سے اضافے کےساتھ یہ دوبارہ 1.1861 ڈالر فی پاؤنڈ ہو گئی۔ قبل ازیں ابھی گزشتہ ہفتے ہی ایک برٹش پاؤنڈ 1.31 امریکی ڈالر کے برابر تھا۔
Published: undefined
بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے والے ادارے مارکیٹس ڈاٹ کوم کے تجزیہ کار نیل ولسن کے مطابق، ''پاؤنڈ کی قدر میں تاریخی کمی کا یہ رجحان اس امر کا نتیجہ ہے کہ برٹش پاؤنڈ کو موجودہ حالات میں قدرے پرخطر اور کم محفوظ غیر ملکی کرنسی سمجھا جا رہا ہے اور سرمایہ کار اب زیادہ محفوظ امریکی ڈالر کا رخ کرنے لگے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
برطانیہ میں، جس نے جنوری کے آخر میں یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووِڈ انیس اب تک تقریباﹰ دو ہزار افراد کو اپنا شکار بنا چکی ہے۔ ان مریضوں میں سے اب تک تقریباﹰ 70 کا انتقال بھی ہو چکا ہے۔
Published: undefined
ماہرین کا خیال ہے کہ برطانیہ میں کووِڈ انیس کے مریضوں کی اور اس بیماری کی وجہ سے ہلاکتوں کی یہ تعداد محض سرکاری اعداد و شمار ہیں اور عملی طور پر ایسے مریضوں اور ہلاک شدگان کی حقیقی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ برطانیہ میں پہلے ہی سے بہت زیادہ دباؤ کا شکار صحت عامہ کا نظام بھی اس حالت میں نہیں کہ کورونا وائرس کے ہزارہا مریضوں کو کامیابی سے اور انہیں قرنطینہ میں رکھتے ہوئے ان کے تسلی بخش علاج کو ممکن بنا سکے۔
Published: undefined
Published: undefined
وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت کی طرف سے کل منگل کے روز اعلان کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملکی معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات اور خاص طور پر بہت زیادہ مالی نقصانات کا سامنا کرنے والے چھوٹے کاروباری اداروں کی مدد کے لیے حکومت 330 بلین پاؤنڈ (399 بلین ڈالر) مالیت کا ایک پیکج متعارف کرائے گی۔ اس کے ذریعے متاثرہ کاروباری اداروں کو قرضے اور قرضوں کی ضمانتیں دی جائیں گی۔
Published: undefined
اس کے علاوہ لندن حکومت نے مزید 20 بلین پاؤنڈ مالیت کا چھوٹے تاجروں کی مدد کے لیے ٹیکسوں میں چھوٹ اور مالی اعانتوں کا ایک ایسا پروگرام بھی بنایا ہے، جس کا مقصد چھوٹے نجی یا عوامی کاروباری اداروں کو دیوالیہ ہونے سے بچانا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined