کولکاتا: مغربی بنگال حکومت کی جانب سے رتھ یاتر ا سے متعلق اجازت نہیں ملنے پر ناراض بی جے پی نے آج ایک بار پھر کلکتہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔بی جے پی 22، 24 اور 26دسمبر کو رتھ یاترا نکالنا چاہتی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بی جے پی بنگال میں جمہوریت بچاؤریلی نکال رہی ہے۔رتھ یاترا سے متعلق حکمراں جماعت بی جے پی اور ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کے درمیان تکرار چل رہا ہے۔ذرائع کے مطابق مغربی بنگال حکومت نے بی جے پی یونٹ کو خط لکھا ہے کہ ریاستی حکومت رتھ یاترا کیلئے اجازت نہیں دے سکتی ہے کیوں کہ رتھ یاترا کی وجہ سے ریاست میں فرقہ وارانہ حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق حکومت نے خط میں لکھا ہے کہ’بی جے پی کی رتھ یاترامیں آر ایس ایس، وی ایچ بی اور بجرنگ دل جیسی جماعت کے ممبران شامل ہوں گے اس کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی پھل سکتی ہے۔تاہم خط میں کہا گیا ہے کہ ضلع انتظامیہ سے میٹنگ کی اجازت حاصل کی جاسکتی ہے۔
خیال رہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ کی یک رکنی بنچ نے بی جے پی کو رتھ یاترا کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔بعد میں کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے فیصلہ کو تبدیل کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ بی جے پی کے لیڈروں سے بات چیت کرکے اس مسئلے کا حل نکالنے کی ہدایت دی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined