جرمنی میں بے روزگاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور لاکھوں افراد "مينی جاب" یا مختصر وقت کے کام پر اکتفا کرنے پر مجبور ہیں۔ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے مطابق دنیا بھر میں تقریبا 3.3 بلین کارکن ہیں۔ ان ميں سے تقریبا ہر دوسرے فرد کی معاشی بقا کو کورونا کی وبا سے سنگين خطرات لاحق ہيں۔
Published: undefined
جنیوا میں آئی ایل او نے بتایا ہے کہ دو ارب افراد میں سے 1.6 فيصد افراد جو بے قاعدگی سے کام کرتے ہیں، یعنی ملازمت کے معاہدوں کے بغیر، اور جو نہايت تنگدستی ميں زندگی بسر کرتے ہیں، خاص طور سے متاثر ہوئے ہیں، ’’لاکھوں مزدوروں کے ليے ، روزگار یا آمدنی نہ ہونے کا مطلب ہے کہ نہ تو انہیں غذا اور تحفظ میسر ہے نہ ہی ان کا کوئی مستقبل ہے۔
Published: undefined
دنیا کی لاکھوں کمپنیاں بڑی مشکل سے سانس لے پا رہی ہیں۔ ان کے پاس کوئی بچت نہیں ہے اور نہ ہی کریڈٹ تک ان کی رسائی ہے۔ روزگار کی منڈی کی اصل صورتحال يہ ہے۔ اگر ان کی مدد نہیں کی گئی تو یہ افلاس ميں ڈوب جائیں گی۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
دنیا بھر ميں نئے کورونا وائرس کے بحران سے متاثر ہونے والے افراد کی آمدنی میں اوسطا 60 فیصد اور افریقہ اور لاطینی امریکا میں 80 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔
Published: undefined
آئی ایل او کے ڈائریکٹر گائے رائڈر نے کہا، ’’ہمیں ان اعداد وشمار کے سبب انسانوں کی ناگفتہ، ہنگامی صورتحال کے بارے میں سوچنا ہو گا۔‘‘ گائے رائڈر نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ معاشرتی امداد کے پروگرام شروع کریں اور عالمی برادری غریب ممالک کی مدد و حمایت کرے۔
Published: undefined
آئی ایل او کے اںدازوں کے مطابق صرف اس سال کی دوسری سہ ماہی میں تقریبا 305 ملین ملازمتیں ختم ہو جائيں گی۔ آئی ایل او کے اںدازے دوسری سہ ماہی میں کام کرنے کے اوقات کے متوقع نقصان پر مبنی ہیں، جو بحران سے قبل کی آخری سہ ماہی یعنی 2019 ء کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں ہے۔
Published: undefined
آئی ایل او نے یہ اںدازے بہت سے ممالک میں 48 گھنٹے کے کام کے ہفتوں کے حساب سے لگائے ہيں، جو اکثر ممالک میں اب بھی عام ہیں۔ اگر یورپی ممالک میں رائج 40 یا اس سے بھی کم گھنٹے فی ہفتہ کام کے حساب سے اںدازہ لگایا جائے تو روزگار ختم ہونے کی تعداد ميں مزید اضافہ ہو گا۔
Published: undefined
47 ملین آجر، جو دنیا بھر کے تمام آجروں کا نصف حصہ ہیں سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جن میں تھوک و پرچون فروش بھی شامل ہیں۔ خود اپنا کاروبار کرنے والوں کو بھی اگر شامل کر لیا جائے تو دنیا بھر میں مجموعی طور پر 436 ملین کمپنیوں کو شديد خطرات لاحق ہيں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز