مشہور صنعت کار گوتم اڈانی کی کمپنی اڈانی انرجی سالیوشنز کو آج اس وقت شدید جھٹکا لگا جب کینیا کی ایک عدالت نے ایک انتہائی اہم ڈیل کو معطل کر دیا۔ کینیا کی ہائی کورٹ نے پاور سیکٹر سے جڑی اڈانی کی کمپنی کی ایک سرکاری کمپنی سے ہونے والی 73.6 کروڑ ڈالر (تقریباً 6185 کروڑ روپے) کا معاہدہ سسپنڈ کر دیا۔ اس معاہدہ کے تحت اڈانی گروپ کی کمپنی پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پاور انفراسٹرکچر اور ٹرانسمیشن لائن تیار کرنے والی تھی۔
Published: undefined
اڈانی انرجی سالیوشنز نے اس ماہ کے آغاز میں ہی کینیا کی سرکاری کمپنی کینیا الیکٹریکل ٹرانسمیشن کمپنی (کیٹراکو) کے ساتھ اس معاہدہ پر دستخط کیا تھا۔ اس معاہدہ سے متعلق کینیا کی وزارت توانائی نے 11 اکتوبر کو کہا تھا کہ اس سے وہاں کی معاشی ترقی کو مدد ملے گی۔ ساتھ ہی ملک میں بار بار ہونے والے بلیک آؤٹ سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔
Published: undefined
بہرحال، کینیا کی ہائی کورٹ نے اس معاہدہ کو معطل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اڈانی انرجی سالیوشنز کے ساتھ تب تک 30 سال کا معاہدہ نہیں کر سکتی جب تک کہ وہ ’لاء سوسائٹی آف کینیا‘ کے ذریعہ داخل کردہ معاملے پر فیصلہ نہیں سنا دیتی۔ لاء سوسائٹی آف کینیا نے ہی اس معاہدہ کی مخالفت کی ہے۔ لاء سوسائٹی آف کینیا کا کہنا ہے کہ یہ ’پاور ڈیل‘ آئین کے ساتھ ایک دھوکہ ہے۔ ساتھ ہی اس میں بہت زیادہ رازداری ہے۔ اتنا ہی نہیں، اس نے اپنی عرضی میں یہ بھی کہا ہے کہ کیٹراکو اور اڈانی انرجی سالیوشنز نے اس پروجیکٹ معاملہ پر عوام کے ساتھ ’پبلک پارٹیسپیشن‘ نہیں کیا ہے، جبکہ کینیا کے پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ ایکٹ 2021 کے تحت ایسا کیا جانا لازمی ہے۔
Published: undefined
’اکونومک ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس معاہدہ کو کیے جانے سے پہلے کینیا کی وزارت توانائی نے کہا تھا کہ اس کے لیے ایک مقابلہ جاتی نیلامی پروسیس کو فالو کیا گیا ہے۔ اڈانی گروپ کی طرف سے اس معاملے میں فی الحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ کینیا میں اڈانی گروپ کی انٹری کو لے کر وہاں کے لوگوں میں زبردست غصہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حال ہی میں کینیا کے سب سے اہم ایئرپورٹ کی توسیع کے بدلے اسے 30 سال کے لیے اڈانی گروپ کو سونپے جانے پر وہاں کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined