پاکستانی ناول نگار اور صحافی محمد حنیف نے الزام عائد کیا ہے کہ ملک کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے وابستہ افراد نے ان کے پبلیشر کے دفتر پر چھاپہ مار کے ان کے ایک ناول کی کاپیاں ضبط کر لی ہیں۔ ان کے بقول یہ واقعہ پیر کو کراچی میں پیش آیا۔
Published: undefined
اس واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے محمد حنیف نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی سے ہونے کا دعویٰ کرنے والے کچھ افراد پبلیشر مکتبہ دانیال کے دفاتر میں زبر دستی داخل ہوئے اور ناول کی کاپیاں ضبط کیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 'نامعلوم افراد‘ نے ان کے بارے میں بھی سوالات پوچھے اور دھمکی دی کہ وہ پھر آئیں گے۔ حنیف کا مزید کہنا ہے کہ اس کے بعد بھی شہر میں کتابوں کی کچھ دکانوں پر چھاپے مارے گئے اور وہاں سے بھی ان کی کتاب کی کاپیاں اٹھا لی گئیں ہیں۔
Published: undefined
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر آئی ایس آئی کے ایک اہلکار نے کتابیں ضبط کرنے کے الزام کو مسترد کیا اور اسے ناول نگار کی طرف سے ''قومی ادارے پر الزام لگا کر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا۔‘‘
Published: undefined
پاکستان میں خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں پر اکثر ماورائے قانون کارروائیاں کرنے کے الزامات سامنے آتے رہتے ہیں، جن میں حالیہ دو برسوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور سرکردہ صحافیوں نے کتاب سینسر کرنے کی کوششوں کی مذمت کی ہے۔
Published: undefined
محمد حنیف کی کتاب جنرل ضیاء کی فضائی حادثے میں ہلاکت سے متعلق ہے، جسے انہوں نے فِکشن میں بیان کیا ہے۔ وہ متعدد مرتبہ وضاحت بھی کر چکے ہیں کہ یہ کتاب تحقیق پر مبنی کوئی صحافتی کام نہیں بلکہ ایک تخلیقی کام ہے، جس کا حقائق پر مبنی ہونا ضروری نہیں۔
Published: undefined
کتاب کی ترسیل روکنے کی مبینہ کوشش ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے، جب کتاب کے اُردو مترجم سید کاشف رضا کو جنرل ضیاء الحق کے صاحبزادے اعجاز الحق کی طرف سے ایک قانونی نوٹس موصول ہو چکا ہے۔ اعجاز الحق کا الزام ہے کہ اس کتاب کی اشاعت سے ان کے والد کے وقار اور ملک کے لیے ان کی خدمات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined