منگل کو ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں صدر روحانی نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ اس معاملے میں "جس کسی سے غلطی ہوئی یا کسی سطح پر کوتاہی ہوئی" اسے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سانحے کی بھرپور تحقیقات کی جائیں گی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، "عدلیہ کو چاہیے کہ ایک سینیئر جج اور درجنوں ماہرین پر مشتمل خصوصی عدالت قائم کرے۔ اس معاملے پر پوری دنیا کی نظریں ہوں گی۔" انہوں نے واضح کیا کہ اس حادثے کی نوعیت ایسی ہے کہ اس کے لیے کسی ایک شخص کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا اور اس کی اجتماعی ذمہ داری لینا ہوگی۔‘‘
Published: undefined
ادھر ایران کی عدلیہ نے کہا ہے کہ اس معاملے کی بھرپور چھان بین شروع کر دی گئی ہے اور کچھ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ اپنے بیان میں صدر روحانی نے کہا، "ایرانی فوجی قیادت کی طرف سے اپنی غلطی کا اعتراف ابتدائی طور پر بہتر اقدام ہے اور ہمیں لوگوں کو یقین دلانا ہوگا کہ ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔"
Published: undefined
ایران نے اقو ام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن(آئی سی اے او) سے درخواست کی ہے کہ وہ اس سانحے کی تفتیش کے لیے اپنے ماہرین روانہ کرے۔ اسی دوران ایران میں طلبا کی طرف سے حکومت مخالف مظاہروں کی اطلاعات ہیں، جن میں کم از کم تیس لوگ گرفتار کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
حکومتِ ایران کو ان دنوں اس وجہ سے بھی عالمی اور داخلی دباؤ کا سامنا ہے کہ ایک مسافر بردار طیارے کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرنے میں فوج نے کئی دن کیوں لگا دیے؟ جب کہ حکوت اس سے پہلے اس سانحے میں ملوث ہونے سے مسلسل انکار کر رہی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز