بی جے پی یووا مورچہ کو قومی کنوینشن کے انعقاد کے لئے وزارت دفاع نے فوج کی زمین دی ہے اور وزارت دفاع کےاس فیصلے کی زبردست تنقید ہو رہی ہے۔ ایک ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق وزارت دفاع نے حیدرآباد کے سکندرآباد کینٹ کے بسون پولو گراؤنڈ پر بی جے پی یووا مورچہ کو قومی کنوینشن کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہ کنوینشن 23 سے 28 اکتوبر کے درمیان ہوگا۔ فوج کے کئی افسران نے اس پر اعتراض درج کیا ہے۔
Published: 16 Oct 2018, 8:01 AM IST
کارگل جنگ میں لڑنے والے میجر ڈی پی سنگھ نے وزیر دفاع نرملا سیتارمن سے اس فیصلے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’’ایک جانب عام لوگوں کی بدعنوانیوں اور غلط استعمال کی وجہ سے برباد ہونے والی چیزوں کو سدھارنے کے لئے فوج کا استعمال ہوتا ہے اور دوسری جانب سلامت رکھی گئی چیزوں کو ان کے (عام لوگوں) لئے کھولا جا رہا ہے‘‘۔
Published: 16 Oct 2018, 8:01 AM IST
میجر ڈی پی سنگھ کے ٹوئٹ کو کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور نے ہاتھوں ہاتھ لیتے ہوئے حکومت کے اس اقدام کو شرمنانک بتایا۔ تھرور نے پوچھا ’’ہندوستانی فوج کب سے بی جے پی کی اتحادی بن گئی ہے؟‘‘۔
Published: 16 Oct 2018, 8:01 AM IST
میجر ڈی پی سنگھ کے علاوہ کئی فوجی افسران نے بھی اس اقدام کو غلط بتایا اور نرملا سیتارمن کو ٹیگ کرتے ہوئے ان سے جواب مانگا ہے۔ سابق فوجی روہت اگروال نے لکھا ہے ’’کینٹ میں سیاسی ریلی کرنا غلط ہے۔ کینٹ کو کھولنے کی بات اب سمجھ میں آ رہی ہے اور ہمارے افسران ایسے ناکارہ ہیں جو کوئی اسٹینڈ نہیں لے پا رہے ہیں‘‘۔
Published: 16 Oct 2018, 8:01 AM IST
ابھی تک وزیر دفاع یا وزارت دفاع کی جانب سے اس تعلق سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔
Published: 16 Oct 2018, 8:01 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Oct 2018, 8:01 AM IST
تصویر: پریس ریلیز