ایک طرف پاکستانی سیما حیدر ہندوستانی شخص کی محبت میں چوری چھپے ہندوستان آ گئی ہے اور اب ہندوستانی تحقیقاتی ایجنسیوں کی نگرانی میں ہے، دوسری طرف ہندوستانی انجو نصراللہ کے پیار میں پاکستان پہنچ گئی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق انجو نے تو پاکستان کی ایک عدالت میں نصراللہ سے شادی بھی کر لی ہے۔ شادی سے قبل انجو نے اسلام قبول کیا اور اپنا نام فاطمہ رکھا۔ یہ خبریں پاکستانی میڈیا کے ذریعہ سامنے آئی ہیں، اور کچھ ایسی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جس میں انجو اور نصراللہ خوش و خرم حالت میں دکھائی دے رہے ہیں۔
Published: undefined
ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 جولائی کو دونوں نے شادی کر لی۔ ان دونوں کی شادی سے قبل کی (پری ویڈنگ فوٹو شوٹ) کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔ اس ویڈیو کو شوٹ کرنے کے لیے ڈرون کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انجو اور نصراللہ کی شادی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہوئی ہے جس کے بعد انجو نے کہا کہ ’’میں بہت خوش ہوں۔ میرے پاس کم وقت ہے، مجھے پھر یہاں آنا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
ایک دیگر ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں فاطمہ اور نصراللہ کی شادی کا سرٹیفکیٹ بھی شائع کیا ہے جس میں دونوں کا نام دیکھا جا سکتا ہے۔ حالانکہ نکاح کے بعد جب نصراللہ سے ’آج تک‘ کے نامہ نگار نے بات چیت کی تو اس نے شادی کی بات سے انکار کر دیا۔ اتنا ہی نہیں، نصراللہ نے یہ بھی کہا کہ انجو اس کی دوست ہے اور وہ اس سے محبت نہیں کرتا۔ لیکن نکاح نامہ نے نصراللہ کے دعووں پر سوال کھڑا کر دیا ہے۔ ویسے نصراللہ لگاتار اپنے بیانات بھی بدل رہا ہے۔ اس نے ایک بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر انجو کی خواہش ہوگی تو وہ اس سے شادی کر سکتا ہے۔
Published: undefined
بشکریہ ’آج تک‘
واضح رہے کہ انجو ہندوستان میں پہلے سے ہی شادی شدہ اور اس کے دو بچے بھی ہیں۔ انجو عیسائی مذہب سے تعلق رکھتی ہے اور اس نے پہلے کہا تھا کہ وہ اپنے فیس بک فرینڈ نصراللہ سے ملنے پاکستان پہنچی ہے۔ پھر شادی کی خبریں اڑنے لگیں اور دونوں اس سے انکار کرتے رہے۔ اور پھر 25 جولائی کو دونوں کورٹ میں پیش ہوئے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہاں دونوں کی شادی ہوئی۔ جب نصراللہ سے انجو کے کورٹ میں پیش کیے جانے کو لے کر پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ اس کی سیکورٹی کو لے کر وہ لوگ کورٹ گئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز