نئی دہلی: بنگلہ دیش میں تختہ پلٹ کے بعد پیدا حالات پر حکومت ہند اپنی گہری نظر بنائے ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے ایک ’ایکشن پلان‘ تیار کیا ہے جس کے بارے میں آج کل جماعتی میٹنگ کر سبھی اپوزیشن پارٹیوں کو باخبر کیا گیا۔ حکومت نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں اس وقت تقریباً 13 ہزار ہندوستانی موجود ہیں، حالانکہ حالات اتنے خراب نہیں ہیں کہ ہندوستانی شہریوں کو بنگلہ دیش سے نکالنا پڑے۔
Published: undefined
مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے کل جماعتی میٹنگ کی اطلاع دی ہے اور کچھ تصویریں بھی شیئر کی ہیں۔ ان تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے علاوہ، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی اور دیگر مرکزی وزراء و اپوزیشن لیڈران میٹنگ میں شریک ہیں۔
Published: undefined
کچھ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت نے اپوزیشن لیڈران کو مطلع کیا کہ بنگلہ دیش کے موجودہ حالات پر سخت نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ جو بھی حالات سامنے آئیں گے، اس کے بارے میں اپوزیشن کو بھی مطلع کیا جائے گا۔ وہاں سے تقریباً 8 ہزار ہندوستانی طلبا کی وطن واپسی کی بھی اطلاع میٹنگ میں دی گئی اور کہا کہ باقی لوگوں کو نکالنے کی ابھی ضرورت نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے یہ بھی مطلع کیا کہ ابھی شیخ حسینہ پر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدام سے اپوزیشن لیڈران کے مطمئن ہونے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
Published: undefined
اس میٹنگ میں حکومت ہند کی طرف سے مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اپنی بات رکھی۔ جئے شنکر نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں اپوزیشن سے ملی حمایت کی تعریف بھی کی۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ کے دوران راہل گاندھی نے یہ سوال کیا کہ کیا بنگلہ دیش کی اس وقت جو حالت ہے، اس میں غیر ملکی ہاتھ ہے؟ بنگلہ دیش کی نئی حکومت کو لے کر ہندوستان کا ایکشن پلان کیا ہے؟ کچھ دیگر لیڈران نے بھی موجودہ حالات سے متعلق کچھ سوالات برسراقتدار طبقہ سے پوچھے۔ حالانکہ اپوزیشن لیڈران نے کہا کہ اس معاملے میں وہ حکومت کے ساتھ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا
تصویر: پریس ریلیز