خبریں

سیتاپور کے بعد غازی آباد میں کتوں کی دہشت، بچی کو بنایا شکار

غازی آباد میں آوارہ کتوں کی طرف سے دو سال کی بچی پر حملہ کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے جس کے سبب ایک بچی بری طرح زخمی ہو گئی، جس کی بعد میں موت ہو گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

یوپی میں آدم خور کتوں کی دہشت جاری ہے۔ سیتاپور میں کتوں کی طرف سے حملہ کئے جانے کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں اور اب غازی آباد میں بھی آدم خور کتوں نے دہشت پھیلا دی ہے۔ غازی آباد کے مودی نگر میں آدم خور کتوں نے ایک بچی پر حملہ کر دیا، شدید طور سے زخمی معصوم بچی کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن اس کی جان نہیں بچائی جا سکی۔

یہ بھی پڑھیں: وچڑخانے بند ہونے سے کتے ہوئے آدم خور، ناراض لوگوں نے 13 کتوں کو مار ڈالا

Published: undefined

خبروں کے مطابق دو سال کی معصوم بچی اپنے گھر کے باہر کھیل رہی تھی کہ آوارہ کتا بچی کو اٹھا کر کھیت کی طرف لے گیا۔ کھیت میں پہلے ہی کئی اور آوارہ کتے موجود تھے۔ ان کتوں نے مل کر بچی کو بری طرح نوچ ڈالا۔ واقعہ کے وقت بچی کے والدین گھر پر موجود نہیں تھے۔ ڈھائی گھنٹے بعد جب ماں گھر لوٹی تو بچی پاس کے ہی ایک کھیت میں لہولہان حالت میں ملی۔ اسے کتوں نے گھیر رکھا تھا۔ اس واقعہ کے 8 دن پہلے بھی آوارہ کتوں نے ایک بچے کو کاٹ لیا تھا۔

Published: undefined

آوارہ کتوں کی طرف سے لوگوں پر حملہ کئے جانے کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ چکا ہے۔ 28 مئی کو سپریم کورٹ نے کہا معاملہ کی سماعت کے دوران کہا کہ اترپردیش کے سیتاپور ضلع میں بڑی تعداد میں آوارہ کتوں کو مبینہ طور پر مارے جانے کے خلاف دائر عرضی پر یکم جون 2018 کو سماعت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری اسپتال میں کتوں نے لاش نوچ کر کھا لی!

حال ہی میں اتر پردیش کے سیتاپور میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے 14 بچوں کی موت کی خبر سامنے آئی تھی۔ اس کے بعد علی گڑھ کے ضلع ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لئے لائی گئی ایک لاش کو آوارہ کتے کے نوچنے کا ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا۔

کتوں کی دہشت سے ہردوئی ضلع اسپتال کے مریض بھی خوف زدہ ہیں۔ 26 مئی کو ضلع اسپتال کے وارڈوں میں مریضوں کے درمیان آوارہ کتوں کو آرام کرتے اور ٹہلتے دیکھا گیا تھا۔ اسپتال میں علاج کرانے آئے مریضوں کے ایک رشتہ دار کا الزام ہے کہ کئی بار اسپتال میں کتوں کی دہشت کی شکایت کرنے کے باوجود اسپتال انتظامیہ کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined