لیبیا کے ترپولی میں پھنسے 17 ہندوستانی نوجوان 20 اگست کو ہندوستان لوٹے اور وہ پیر کے روز یعنی 21 اگست کو اپنے والدین سے ملے۔ یہ ان کے لیے ایک جذباتی لمحہ تھا اور ملاقات کے وقت سبھی کی آنکھیں نم نظر آ رہی تھیں۔
Published: undefined
دراصل ہندوستان واپس آئے سبھی نوجوانوں کو لیبیا پولیس نے ملک میں ناجائز طریقے سے داخل ہونے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ ان میں سے بیشتر نوجوان پنجاب اور ہریانہ کے ہیں۔ شمالی افریقی ملک لیبیا سے لوٹے نوجوانوں کے کنبہ والوں نے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا، اس درمیان کئی لوگوں کو روتے ہوئے دیکھا گیا۔ لیبیا پولیس کے ذریعہ حراست میں لیے جانے سے پہلے ان نوجوانوں کو لیبیا کے جوارا شہر میں مسلح گروپ نے کئی مہینوں تک قید میں رکھا تھا۔
Published: undefined
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انھیں دہلی اور پنجاب کے کچھ سیاحتی ایجنٹس نے اٹلی میں پرکشش ملازمت کی پیشکش کی تھی۔ ملازمت کے لالچ میں آ کر سبھی نوجوان غیر قانونی طریقے سے لیبیا پہنچے۔ اتنا ہی نہیں، ایجنٹس نے ان سے لاکھوں روپے کی ٹھگی بھی کی۔ اس معاملے میں جولائی ماہ میں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران پنجاب سے راجیہ سبھا رکن وکرمجیت سنگھ ساہنی نے ایوان کو بتایا تھا کہ ان نوجوانوں کو گزشتہ مہینے ترپولی جیل سے رِہا کیا گیا تھا۔
Published: undefined
ساہنی نے ایوان میں بتایا کہ وہ سبھی فروری 223 میں دبئی اور مصر کے راستے ہندوستان سے اٹلی کے لیے روانہ ہوئے۔ کچھ دنوں کے بعد وہ لیبیا میں اترے اور جوارا شہر میں رہے، جہاں انھیں کھانا اور پانی جیسی بنیادی سہولیات بھی نہیں دی گئیں۔ اتنا ہی نہیں، ان کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی۔ ساہنی نے یہ بھی کہا کہ معاملہ مئی میں سامنے آیا تھا، جس کے بعد انھوں نے ان نوجوانوں کے بچاؤ کے لیے تیونیشیا میں ہندوستانی سفارتخانہ سے رابطہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined