منی پور میں جاری تشدد کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ریاست میں دراندازی کو روکنے کے لیے مرکزی حکومت نے ہند-میانمار کے درمیان 1610 کلومیٹر طویل سرحد کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرحد پر اب تاروں کا سخت جال لگایا جائے گا اور اس کی شروعات بھی ہونے کی اطلاع موصول ہو رہی ہیں۔ علاوہ ازیں سی آر پی ایف کی دو بٹالین منی پور میں مستقل طور پر تعینات کی گئی ہے، جبکہ مرکزی نیم فوجی دستوں (سی اے پی ایف) کے 20 ہزار جوانوں کی بھی تعیناتی کی گئی ہے۔
Published: undefined
مرکزی وزیر داخلہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے 100 دنوں میں منی پور کی حالت کو سنبھالنے کی ہر کوشش کی ہے۔ حکومت ہند نے ہند-میانمار سرحد پر آزادانہ آمد و رفت نظام (ایف ایم آر) کو ختم کر دیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ منی پور کی سیکورٹی کا مستقل تجزیہ کر ضروری کارروائی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ منی پور میں سی آر پی ایف کی دو بٹالین کی تعیناتی کی گئی ہے اور اس کے علاوہ وہاں سنٹرل پولیس فورس کی تقریباً 200 کمپنیاں تعینات ہیں۔ سی آر پی ایف پر وہاں کے لوگوں کا بھروسہ بڑھنے کی بھی بات کہی جا رہی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان منی پور حکومت نے عام لوگوں کو مناسب قیمت پر ضروری سامان دستیاب کرانے کے لیے 25 دکانیں/موبائل وین شروع کی ہے۔ یہ دکانیں/موبائل وین منی پور کے سبھی اضلاع میں کام کر رہی ہیں۔ ایک نئی پیش قدمی کے تحت منی پور کے لوگوں کو مناسب قیمت پر چیزیں دستیاب کرانے کے لیے مورخہ 17 ستمبر 2024 سے سنٹرل پولیس فلاحی مرکز عام لوگوں کے لیے کھولے گئے ہیں۔ اس سلسلہ میں 21 موجودہ مراکز کے علاوہ 16 نئے مراکز بھی کھولے جا رہے ہیں۔ 16 نئے مراکز میں سے آٹھ وادی میں ہوں گے اور بقیہ 8 پہاڑی علاقوں میں ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب