خانہ جنگی کے شکار ملک شام سے کوسوو پہنچنے والے شہریوں کی تعداد ایک سو دس بتائی گئی ہے۔ ان میں وہ چار جہادی بھی شامل ہیں، جو جنگی سرگرمیوں میں شریک ہونے کے لیے شام کے عسکری گروپوں میں شامل تھے۔ کوسووو کے تین سو جہادی سن 2012 کے بعد شام پہنچے تھے اور ان میں سے ستر کی موت ہو چکی ہے۔ ابھی کوسووو کے ستاسی شہری شام میں تنازعات کے شکار علاقوں میں قید ہیں۔
Published: undefined
کوسووو کے وزیر انصاف ابیلارد طاہری کے مطابق جہادیوں کو واپس لانے کا حساس مشن امریکی مدد و تعاون سے مکمل کیا گیا۔ اپنی پریس کانفرنس میں کوسووو کے وزیر نے امریکی مدد و تعاون کی تفصیل بیان کرنے سے گریز کیا۔ ان جہادیوں کو لانے والے ہوائی جہاز پر امریکی پرچم واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔
Published: undefined
پرشٹینا حکام کے مطابق ایک سو دس شہریوں میں چار جنگجو، چوہتر پچے اور بتیس خواتین شامل ہیں۔ دارالحکومت پرشٹینا پر اترنے والے افراد میں شامل چاروں جنگجووں کو ملکی پولیس نے فوری طور پر حراست میں لے لیا۔ پرشٹینا کے دفتر استغاثہ کے مطابق ان چاروں پر فرد جرم اگلے ایام میں عائد کر دی جائے گی اور انہیں جس فوجداری مقدمے کا سامنا ہو گا، اُس کی تفصیلات بھی جلد عام کر دی جائیں گے۔
Published: undefined
طویل چھان بین اور ابتدائی تفتیشی عمل کے بعد بتیس خواتین اور چوہتر بچوں کو پولیس کی سخت نگرانی میں پرشٹینا کے نواح میں واقع ایک فوجی بیرک میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان خواتین اور بچوں کو کب تک تحویل میں رکھا جائے گا۔
Published: undefined
امریکا نے کوسووو کی حکومت کے اس فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے دوسرے ممالک سے کہا ہے کہ شام میں مقید جہادیوں کو وہ بھی اپنی تحویل میں لیں۔ پرشٹینا میں امریکی سفارت خانے کے بیان میں کوسووو حکومت کے فیصلے کو قابل تقلید قرار دیا گیا۔ کئی دوسرے بشمول یورپی ممالک ابھی تک فیصلہ نہیں کر سکے کہ یہ اپنے اپنے جہادیوں کو کس حیثیت میں واپس لیں۔ ان ممالک کے داخلی سلامتی کے ادارے کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔
Published: undefined
شام میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی خود ساختہ خلافت کے مرکز الرقہ پر امریکی حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے قبضے کے بعد اس خلافت کا ڈھانچا ریت کی دیوار ثابت ہوا۔ اس کے بعد بتدریج جہادیوں کو شکست کا سامنا رہا اور باغوس کے قصبے کی شکست نے خلافت کے غبارے سے ہوا نکال دی۔ داعش کے سینکڑوں غیرملکی جہادی اس وقت کرد اکثریتی سیرین ڈیموکریٹک فورسز کی قید میں ہیں۔
Published: undefined
کوسووو کی نوے فیصد آبادی مسلمان ہے اور اس نے سن 2008 میں سربیا سے علیحدہ ہو کر آزادی کا اعلان کیا تھا۔ بظاہر اس اکثریتی مسلم آبادی والے ملک کا تشخص سیکولر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined