پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران آج دونوں ایوانوں میں خوب ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔ سرمائی اجلاس کا پہلا دن ختم ہونے کے بعد ایوان سے باہر بھی اپوزیشن پارٹی لیڈران نے مودی حکومت کے طرز عمل کی پرزور الفاظ میں تنقید کی۔ اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کیا۔ ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا کہ ’’کسان تحریک میں 700 کسان شہید ہوئے، ان کی شہادت کے بارے میں آج پارلیمنٹ میں ایک لفظ نہیں کہا گیا، نہ خراج عقیدت پیش کر انھیں عزت دی گئی۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے اس ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’لاتعداد کسانوں کی جدوجہد اور شہادت نے ہمیں آزادی دلائی جس سے ہمیں آئین ملا۔‘‘ وہ آگے لکھتی ہیں ’’کسان قوانین، ایم ایس پی کا مطالبہ اور لکھیم پور قتل عام سے متعلق بحث کیے بغیر پارلیمنٹ کی کارروائی ہوئی۔ نریندر مودی جی آپ کی باتیں کھوکھلی ہیں آپ کسانوں کے ہمدرد نہیں ہیں، آپ ووٹوں کے ہمدرد ہیں۔‘‘
Published: undefined
پارلیمانی اجلاس کے بعد کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی میڈیا سے بات چیت کے دوران 700 شہید کسانوں سے متعلق مرکزی حکومت کے رویہ کو مایوس کن قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’700 کسان بھائی شہید ہوئے جس پر ڈسکشن ہونا تھا۔ ڈسکشن یہ بھی ہونا تھا کہ کسانوں کے خلاف قانون بنانے کے پیچھے کس کی طاقت تھی، یہ کیوں بنائے گئے۔ ڈسکشن ایم ایس پی پر بھی ہونا تھا، اور لکھیم پور کھیری قتل معاملہ پر بھی ڈسکشن ہونا تھا، لیکن حکومت نے ہونے نہیں دیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’حکومت کے ذہن میں تھوڑا کنفیوزن ہے۔ وہ سوچتی ہے کہ جو غریب، کسان اور مزدور لوگ ہیں ان میں کوئی طاقت نہیں ہے، ان کو دبایا جا سکتا ہے، اور اس ماحول نے یہ دکھایا ہے کہ کسانوں کو، مزدوروں کو، غریب لوگوں کو، کمزور لوگوں کو ہندوستان میں دبایا نہیں جا سکتا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز