جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے آج ایک بار پھر کشمیریوں کو بیدار ہونے کی تلقین کی۔ انھوں نے کشمیری عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آپ کو طے کرنا ہے کہ آپ کو جنت چاہئے یا جہنم۔ اگر آپ بیدار نہیں ہوئے تو آپ سے ہماری ملاقات اللہ کے پاس ہوگی‘‘۔ انھوں نے یہ بیان سری نگر میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
Published: undefined
فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں جو ہو رہا ہے وہ کہیں نہیں ہوتا۔ میں نے کبھی کسی ریاست کو مرکز کے زیرانتظام علاقہ بنتے نہیں بلکہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ کو ریاست بنتے دیکھا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مرکز کے زیرانتظام علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے تمام افسران باہر کے ہیں، کوئی ہمیں جانتا ہی نہیں ہے۔ میرے و عمر صاحب (عمر عبداللہ) کے زمانے میں سکریٹریٹ میں بھیڑ ہوتی تھی، لیکن اب نہیں ہے۔ کیونکہ اب کوئی سننے والا ہی نہیں ہے۔ اب یہاں کے لوگ صرف اللہ کے بھروسے ہیں۔ ان حالات کو صرف یہاں کے ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی اور جو بھی یہاں ہیں، وہی بدل سکتے ہیں۔ اگر نہیں بدلیں گے تو مٹ جائیں گے‘‘۔
Published: undefined
فاروق عبداللہ نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’یہاں گناہوں کی کثرت سے بارش نہیں ہو رہی ہے۔ آپ لوگ اللہ سے دعا کریں کہ وہ بارش کا حکم دے۔ اگر بارش نہیں ہوئی تو ہم لوگ بھوکے مر جائیں گے‘‘۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ ’’ہم نے جن لوگوں کو فائدہ پہنچایا، آج وہ ہمارے خلاف ہو گئے ہیں۔ پیسوں کے لیے ایمان کا سودا کیا جاتا ہے۔ دوسری پارٹی کے پاس بہت پیسہ ہے، لیکن جانا سب کو اسی کے پاس ہے‘‘۔
Published: undefined
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ ’’کشمیر کے لوگوں کو ہی یہ طے کرنا ہے کہ انہیں جنت چاہئے یا جہنم۔ اگر آپ لوگ ابھی نہیں جاگے تو مجھے مت کہیے گا۔ اگر آپ بیدار نہیں ہوں گے تو میری ملاقات آپ لوگوں سے اللہ کے پاس ہوگی۔ پھر میں وہیں بولوں گا کہ میں نے ان لوگوں سے کہا تھا لیکن ان لوگوں نے نہیں مانا‘‘۔ فاروق عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ ’’اگر کل اللہ تعالیٰ نے حکومت دے دی تو ہم اس درد کو کبھی نہیں بھولیں گے، اسے یاد رکھیں گے‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined