قومی خبریں

یوگی کا رام راج: بی جے پی رکن اسمبلی کو پولیس نے پیٹا، کپڑے بھی پھاڑے!

رکن اسمبلی نے کہا، ’’ایس او نے ایک معاملہ میں پیسہ لے کر کارروائی کی۔ آج میں بات کرنے آیا تو تین تین داروغہ مجھے مارنے کے لئے دوڑے اور میرے کپڑے پھاڑ دیئے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

علی گڑھ: اتر پردیش میں رام راج ہونے کا دعوی کرنے والے یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں بی جے پی کے رکن اسمبلی کو پولیس والوں نے پیٹ دیا۔ علی گڑھ کی اگلاس سیٹ سے رکن اسمبلی راج کمار سہیوگی کے ساتھ یہ واقعہ بدھ کے روز پیش آیا۔ مار پیٹ کے بعد رکن اسمبلی نے کہا کہ انہیں انصاف چاہیے۔

Published: 13 Aug 2020, 8:32 AM IST

میڈیا رپورٹ کے مطابق رکن اسمبلی کسی معاملہ میں پولیس سے بات کرنے گئے تھے۔ مار پیٹ کے واقعہ کے بعد انہوں نے مقامی صحافیوں سے بات چیت کی۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ ’’ایس او نے ایک معاملہ میں پیسہ لے کر کارروائی کی۔ آج میں بات کرنے آیا تو تین تین داروغہ مجھے مارنے کے لئے دوڑے اور میرے کپڑے پھاڑ دیئے۔‘‘

Published: 13 Aug 2020, 8:32 AM IST

پولیس سے مار پیٹ کے الزام پر رکن اسمبلی نے کہا کہ یہ الزام غلط ہے۔ صحافیوں کے یہ پوچھنے پر کہ وہ اب کیا چاہتے ہیں، رکن اسمبلی نے کہا ’‘انصاف چاہتے ہیں۔ عوام اور کارکنان کے ساتھ انصاف ہوگا تبھی ہم مانیں گے، ایسے ہم ماننے والے نہیں۔‘‘

Published: 13 Aug 2020, 8:32 AM IST

اس واقعہ کے بعد تھانہ کے باہر رکن اسمبلی کے حامیوں کی بھاری بھیڑ اکٹھا ہو گئی اور پولیس فورس کی بھی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی۔ اس کے بعد حالات کشیدہ نظر آئے۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ ایس او نے ایک معاملہ میں پیسہ لے کر کارروائی کی ہے، یہ بے حد سنگین مسئلہ ہے۔ برسر اقتدار جماعت کے رکن اسمبلی پولیس افسر پر پیسہ لے کر کارروائی کرنے کا الزام عائد کریں گے تو سوال سیدھے حکومت پر کھڑے ہونگے۔

Published: 13 Aug 2020, 8:32 AM IST

اتر پردیش میں حالیہ وقت میں بی جے پی کے کئی رہنما اور ارکان پارلیمنٹ سرکاری نظام اور افسر شاہی کے حوالہ سے اپنی شکایت درج کرا چکے ہیں۔ ہردوئی سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنے جے پرکاش راوت نے حال ہی میں فیس بک پوسٹ لکھ کر یوگی حکومت کو اشاروں میں منتبہ کیا تھا کہ وہ عوامی نمائندگان کی دقتوں کو سمجھیں۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ تیس سال کے سیاسی سفر میں انہوں نے کبھی ایسی بے بسی محسوس نہیں کی۔

Published: 13 Aug 2020, 8:32 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Aug 2020, 8:32 AM IST