کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کے ذریعہ اتر پردیش حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’صحافی بند کئے جا رہے ہیں ، سوالوں پر پردہ ڈالا جا رہا ہے، مسائل کو درکنار کیا جا رہا ہے۔ زبردست اکثریت حاصل کرنے والی اتر پردیش حکومت عوام کے سوالوں پر منہ پچکا رہی ہے ۔ نیتاجی یہ پبلک ہے یہ سب جانتی ہے ۔ سوال پو چھے گی اور جواب بھی لے گی ‘‘۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے اتر پردیش کی یوگی حکومت پر یہ طنز اس لئے کیا کیونکہ نیوز چینل ’آج تک‘ کی ویب سائٹ پر ایک خبر شائع ہوئی جس میں مرادآباد کے ڈی ایم پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے اس خوف سے کہ کہیں صحافی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے سوال نہ پوچھ لیں، درجنوں صحافیوں کو ہسپتال کے کمرے میں بند کروا دیا ۔
Published: undefined
واضح رہے گزشتہ کل یعنی اتوار کو اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ مرادآباد کے دورے پر تھے اور اپنے دورے کے دوران انہوں نے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو جو خدمات مل رہی ہیں ان کا جائزہ لیا لیکن اس دوران خامیوں کو چھپانے کے لئے ضلع انتظامیہ نے کوشش یہ کی کہ سوال پوچھنے والے صحافیوں کو ایک کمرے میں بند کروا دیا ۔
Published: undefined
دراصل مرادآباد کے ڈی ایم پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے دورہ سے ٹھیک پہلے ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں درجنوں صحافیوں کو بند کروا دیا ۔ صرف بند ہی نہیں کروایا بلکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے صحافی وہاں سے باہر نہ جا سکیں سیول لئن کے تھانہ انچارج شکتی سنگھ کو نگرانی کے لئے بھی لگا دیا۔
Published: undefined
واضح رہے جب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ دورہ کر کے واپس لوٹ گئے تب اس ایمرجنسی وارڈ کا دروازہ کھولا گیا اور اس کے بعد ہی صحافی حضرات وہاں سے باہر نکل سکے ۔ صحافیوں نے ہنگامہ کیا اور دروازہ پیٹتے رہے لیکن ان کو کمرے سے باہر جبھی نکلنے دیا گیا جب وزیر اعلی دورہ کر کے وہاں سے چلے گئے۔ وزیر اعلی کے ہمراہ مرادآباد کے انچارج ڈاکٹر مہیندر سنگھ بھی تھے ۔
Published: undefined
ڈی ایم پر جو الزام لگ رہے ہیں وہ بی جے پی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے لئے کافی نقصاندہ ہیں۔ جو بات کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے کہی ہے وہ سو فیصد صحیح ہے کیونکہ عوام میں حکومت کی کارکردگی کو لے کر بہت بے چینی ہے ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز