لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے شہروں کے نام تبدل کی مہم چلائی ہوئی ہے اور اس کے تحت اب تک الہ آباد کا نام تبدیل کر کے پریاگ راج اور فیض آباد کا نام تبدیل کر کے ایودھیا کیا جا چکا ہے۔ حال ہی میں آگرہ کا نام بھی تبدیل کر کے اگرون کرنے کی خبریں آئیں۔ لیکن اب ایسی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ یوگی حکومت اب سلطان پور کا نام بھی تبدیل کرنے کی تیاری کر لی ہے۔
Published: undefined
اس دوران، یہ اطلاع ملی تھی کہ آگرہ کا نام تبدیل کرکے اگروان کیا جاسکتا ہے۔ اس کا نام رام کے بیٹے کُش یا کُش بھون پور رکھا جا سکتا ہے۔ اسی سلسلے میں ’راجپوتانہ شوریہ فاؤنڈیشن‘ نے بدھ کے روز نائب وزیر اعلی کیشیو پرساد موریہ سے ملاقات کی اور اپنے مطالبات ان کے سامنے رکھے۔
Published: undefined
اس تنظیم کا ایک وفد پہلے بھی مارچ ماہ میں اس وقت کے گورنر رام نائک سے ملاقات کر چکا ہے، جس کے بعد نائک نے اس سے متعلق ایک خط ریاستی حکومت کو ارسال کیا تھا۔
Published: undefined
تنظیم کے ایک رکن اروند سنگھ راجا نے کہا، ’’سنہ 1903 سے 1982 تک ضلع کے دو گزٹیروں میں سلطان پور کا تذکرہ کش بھون پور، کُش پور اور کُش وتی کے نام سے کیا گیا ہے۔ ایسا عقیدہ ہے کہ رام کے بیٹے کش نے گومتی ندی کے ساحل پر اس شہر کی بنیاد رکھی تھی۔ لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ اس مقام کا نام پھر سے اس کے پرانے نام پر تبدیل کردیا جائے۔‘‘ سلطان پور کے سیتاکنڈ گھاٹ پر کُش کا ایک کانسی کا مجسمہ موجود ہے۔
Published: undefined
راجیشور سنگھ کی ایک کتاب ’سلطان پور۔ اتیہاس کی ایک جھلک‘ میں دعوی کیا گیا ہے کہ بھگوان رام کی ریاست کو ان کے جڑواں بیٹوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔ شمالی حصہ لو اور جنوبی حصہ کش کے حصہ میں آیا تھا، جو سندھکا ندی (سئی) تک پھیلا ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق سلطان پور کے بعد جن دوسرے شہروں کے ناموں کو تبدیل کیا جا سکتا ہے ان میں شاہجہاں پور، علی گڑھ، فیروز آباد اور مظفر نگر شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز