کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے 27 نومبر کو اتر پردیش کے مہوبا میں ایک عظیم الشان ریلی کو خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے عوام مخالف پالیسیوں کے لیے جہاں ریاست کی یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی خوب حملہ کیا۔ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس حکومت تشکیل پانے کی صورت میں عوام کے لیے اٹھائے جانے والے فلاحی اقدامات کے تعلق سے بھی پرینکا گاندھی نے لوگوں کو بتایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہماری حکومت آئے گی تو کسانوں کا پورا قرض معاف کیا جائے گا۔ ہماری حکومت آئے گی تو 2500 میں دھان کی خریداری ہوگی۔ کورونا کے وقت بجلی بل بھرنے والوں کا بقایا معاف کیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
بندیل کھنڈ میں کھاد کی کمی کے سبب کسانوں کے ذریعہ خودکشی کیے جانے پر پرینکا گاندھی نے افسوس ظاہر کیا۔ انھوں نے خطاب کے دوران کہا کہ ’’بندیل کھنڈ میں کھاد کی وجہ سے کسانوں کی موت ہوئی۔ میں وہاں پہنچی تو مجھے بندیل کھنڈ کے لوگوں کے لیے بہت افسوس ہوا۔ ہم کھاد سنٹر پر گئے تو وہ بند پڑا تھا، کسانوں کو کھاد نہیں مل پا رہی تھی۔ آب پاشی کے لیے پانی کا بھی مسئلہ تھا۔‘‘
Published: undefined
اتر پردیش کی یوگی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’یو پی میں آوارہ مویشیوں سے کسان پریشان ہیں۔ یہ مسئلہ چھتیس گڑھ میں بھی تھا۔ لیکن بگھیل جی کی حکومت کی نیت ٹھیک تھی۔ انھوں نے ترکیب نکالی اور آوارہ مویشی کا مسئلہ حل ہو گیا۔ لیکن یو پی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ اس حکومت نے لوگوں کو لاک ڈاؤن میں پیدل چلایا۔ کانگریس نے بس بھیجی تو اسے چلنے نہیں دیا۔ آج ان کی ریلیوں میں سرکاری بسیں لگائی جا رہی ہیں۔ جب لوگ پیدل چل رہے تھے تب ان کی بسیں کہاں تھیں؟‘‘
Published: undefined
وزیر اعظم نریندر مودی کی غریب مخالف پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’وزیر اعظم کے متروں کی آمدنی روزانہ 10 ہزار کروڑ ہے اور کسانوں کی آمدنی 27 روپے روزانہ ہے۔ لیکن یہ آپ کے لیے کچھ نہیں کر رہے۔ وزیر اعظم اپنی جہاز میں چلتے ہیں، لیکن کسانوں کا قرض معاف نہیں کر سکتے۔ مودی جی نے نوئیڈا میں ائیرپورٹ کا افتتاح کیا، اور ان کے لیڈر چین کی تصویر لگا کر شیئر کر رہے تھے۔ یہ جھوٹی تشہیر بھی کرتے ہیں۔ عوام کے تئیں کوئی جوابدہی نہیں سمجھتے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’وزیر اعظم 8 ہزار کروڑ کے جہاز پر گھومتے ہیں، لیکن فی کس آمدنی نہیں بڑھا سکتے، کسانوں کا قرض نہیں معاف کر سکتے۔ یوگی جی اور مودی جی تپسیا نہیں کر رہے، وہ تو بڑے بڑے جہازوں میں گھوم رہے ہیں۔ یہاں پر ملک کا مزدور اور نوجوان تپسیا کر رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined