نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی کے لیڈر اور لوک سبھا رکن پارلیمان کنور دانش علی نے اتوار کو کہا کہ کورونا وبا کے سبب ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے محنت کش طبقہ دربدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہے، ایسے میں اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی طرف سے تین سال تک کے لئے مزدور قوانین کو ملتوی کر دینا، ان کے مفادات اور حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔
Published: 10 May 2020, 4:40 PM IST
دانش علی نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ حکومت کو ایسے حالات میں سنجید گی کا اظہار کرنا چاہیے تھا، مزدوروں کے زخموں پر مرہم لگانے کی ضرورت تھی۔ اتر پردیش کی حکومت کو اپنے اس آمرا نہ فیصلے کو فوری طور پر واپس لینا چاہیے۔ لیبر قوانین کو ختم کرنے سے سرمایہ دارانہ طاقتیں مزید مضبوط ہوں گی۔ حکومت نے ہمیشہ مزدوروں کے مفادات کو درکنار کر کے امیر طبقات کا ساتھ دیا، جب لاک ڈاؤن میں ملک کا مزدور طبقہ زندگی اور موت کے درمیان جھول رہا ہے، ایسے میں مزدوروں کو سہارا دینے کے بجائے یوگی حکومت نے ان کے مفادات پر حملہ کیا ہے۔
Published: 10 May 2020, 4:40 PM IST
انہوں نے کہا کہ ’’مزدور ملک کی تعمیر کی بنیاد ہوتے ہیں۔ حکومت نے ملک کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے بجائے کمزور کرنے کا کام کیا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ اب ملک کورونا سے لڑ رہا ہے اور یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ یہ بحران کب تک جاری رہے گا جس سے ملک کی اقتصادی حالت بگڑنے کا خدشہ ہے۔ اگر ہم نے مزدوروں کے مفادات کو نظر انداز کیا تو ہم ملک میں صنعتوں کو کیسے چلائیں گے اور اقتصادی صورتحال کو پٹری پر کس طرح لا پائیں گے۔ آئین ہند کے معمار بابا بھیم راؤ امبیڈکر نے بھی آئین کے ذریعہ مزدور طبقے کو جو حقوق دیئے تھے حکومت انہیں چھیننے کا کام کر رہی ہے۔ ایسے میں مزدوروں کا حکومت سے اعتماد اٹھے گا اور بحران پیدا ہوگا ‘‘۔
Published: 10 May 2020, 4:40 PM IST
امروہہ سے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی حکومتوں کی طرف سے لائے گئے ایسے آرڈیننس سے مکمل کمان مالکان کے ہاتھوں میں چلی جائے گی اور مزدور اپنے حقوق کے لئے آواز بھی نہیں اٹھا سکتے۔ نہ بیماری کی شکایت، نہ برے رویے کی شکایت، نہ سہولت کی شکایت کا حق مزدوروں کے پاس رہ جائے گا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بی جے پی ملک کو دوبارہ طبقاتی نظام اور امیروں کی جابرانہ پالیسیوں پر لے جانا چاہتی ہے جو ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس سے مزدور طبقے پر ظلم بڑھے گا جس کا پہلے سے وہ شکار ہیں۔ تمام جماعتوں کو اس کی مخالفت میں آواز بلند کرنی چاہیے۔
Published: 10 May 2020, 4:40 PM IST
انہوں نے کہا ’’ کام کے گھنٹوں کو آٹھ کی جگہ 12 کرنا ظالمانہ فیصلہ ہے۔ میں اتر پردیش کی حکومت کے مزدور مخالف اس فیصلے کی مخالفت کرتا ہوں اور اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ میری صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند سے بھی یہ اپیل ہے کہ مزدور مخالف اس آرڈیننس کو اپنی منظوری نہ دیں اور مزدوروں کے حقوق کی حفاظت کریں۔
Published: 10 May 2020, 4:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 May 2020, 4:40 PM IST
تصویر: پریس ریلیز