اتر پردیش میں گئو رکشا کے معاملے میں بڑی لاپروائی سامنے آنے پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کے روز مہاراج گنج کے ضلع مجسٹریٹ سمیت پانچ افسروں کو معطل کر دیا۔ ضلع میں گایوں کے تحفظ اور ان کے فروغ میں لاپروائی سامنے آنے کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ نے حکم صادر کیا اور پھر چیف سکریٹری آر کے تیواری نے مہاراج گنج کے ضلع مجسٹریٹ امرناتھ اپادھیائے، ایس ڈی ایم دیویندر کمار اور ستیم مشرا، افسر برائے مویشی راجیو اپادھیائے اور موریہ کو فوری اثر سے معطل کر دیا ہے۔ ان سبھی کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔
Published: 14 Oct 2019, 9:10 PM IST
یہ کارروائی مہاراج گنج ضلع کے مدھو بلیا گئو سدن میں گئو ونش کے رکھ رکھاؤ میں بے ضابطگی کی خبر ملنے کے بعد کی گئی ہے۔ ریاست کے چیف سکریٹری کے مطابق جانچ میں وہاں 2500 گئو نسل کی جگہ صرف 900 پائے گئے۔ تعداد کم ہونے کے باوجود چارہ یا دیگر خرچ میں کوئی کمی نہیں تھی۔ اتنا ہی نہیں، محکمہ مویشی پروری کی 500 ایکڑ زمین میں سے 380 ایکڑ زمین غیر قانونی ڈھنگ سے ایک فرد کو لیز پر دے دی گئی۔ اس کی نہ کسی سے اجازت لی گئی اور نہ ہی کوئی قانونی عمل اختیار کیا گیا۔ یہ بھی ایک سنگین مالی بے ضابطگی کے درجے میں آتا ہے۔
Published: 14 Oct 2019, 9:10 PM IST
خاص بات یہ ہے کہ یہ حالت صرف مہاراج گنج کی نہیں ہے۔ پوری ریاست میں گئو رکشا کو لے کر افسروں کا رویہ کم و بیش ایسا ہی ہے۔ افسروں کی بے حسی اور لاپروائی کی وجہ سے یوگی حکومت میں گایوں کے مرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں بدایوں کے سکراری گئوشالہ میں چارہ کھانے کے محض دو گھنٹے کے اندر 22 گایوں نے دم توڑ دیا تھا۔
Published: 14 Oct 2019, 9:10 PM IST
دلچسپ بات یہ ہے کہ گایوں کے تحفظ کے لیے جارحانہ رخ ظاہر کرنے والی بی جے پی نے اتر پردیش میں حکومت سنبھالنے کے بعد مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ریاست میں گایوں کو لے کر بڑے بڑے دعوے کرتے رہے ہیں اور اس سال کے بجٹ میں ان کی حکومت نے گایوں کی دیکھ ریکھ کے لیے 600 کروڑ روپے سے زیادہ کا بجٹ بھی الاٹ کیا تھا۔ اس کے تحت گایوں کے چارے کے ساتھ ہی ریاست بھر میں گئو شالوں کی تعمیر کرائی جانی ہے۔ ان سب کے باوجود کوئی خاص نتیجہ نکلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے جس کی وجہ سے حکومت کی کافی بدنامی ہو رہی ہے۔
Published: 14 Oct 2019, 9:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Oct 2019, 9:10 PM IST