لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی حکومت ریاست میں غیر قانونی تعمیرات پر سخت کارروائی عمل میں لانے جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2017 سے مافیا کے ذریعہ کی گئی تمام غیر قانونی تعمیرات کو بلڈوزر سے منہدم کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں مختلف ترقیاتی حکام سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ حکومت خاص طور پر ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کی کالونیوں پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے جا رہی ہے۔ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی جائے، اس پر غور کیا جا رہا ہے۔ جلد ہی محکمہ ہاؤسنگ اینڈ اربن پلاننگ کے عہدیداروں کی میٹنگ میں اس بارے میں رائے لی جائے گی اور ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔
Published: undefined
’آواس بندھو‘ کے ڈائریکٹر روی جین کے مطابق غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے 2018 میں ہی ایک سرکاری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ اسی مناسبت سے محکمہ غیر قانونی تعمیرات پر وقتاً فوقتاً کارروائی کرتا رہتا ہے۔ اس وقت ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کی کالونیوں میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے سروے ہونا باقی ہے۔ اس سروے سے پتہ چلے گا کہ ان کالونیوں میں کتنی غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں، اور کتنی غیر قانونی کالونیاں سامنے آئی ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات کی صورتحال واضح ہونے کے بعد محکمہ مزید کارروائی پر بات کرے گا۔ پرنسپل سکریٹری (ہاؤسنگ) نتن رمیش گوکرن کی ہدایات پر ہولی کے بعد ایک میٹنگ کی تجویز ہے، جس میں ایک موثر پالیسی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ یوگی حکومت نے پہلے ہی غیر قانونی تعمیرات سے متعلق قواعد کو نظر انداز کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایات دی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح ہدایات دی ہیں کہ غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسے میں یوگی حکومت کی منشا کے مطابق محکمہ ہاؤسنگ نے اس مسئلہ کو حل کرنا شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
غیر قانونی تعمیرات کے خلاف وزیر اعلیٰ یوگی پہلے ہی ہدایات دے چکے ہیں۔ گزشتہ سال انہوں نے کالونیوں میں غیر قانونی اور غیر مجاز تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے کی بات کی تھی۔ خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی کی ہدایت پر حکومت کئی بار غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر چلا چکی ہے۔ عتیق احمد اور مختار انصاری سمیت کئی زورآوروں سے ہزاروں کروڑ کی زمین آزاد کرائی جا چکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined