لکھنؤ: یوگی آدتیہ ناتھ کو دوبارہ اقتدار کی کرسی تک پہنچانے میں جن وجوہات کو شمار کیا جاتا ہے اس میں مفت راشن اسکیم سر فہرست ہے لیکن اب ریاستی حکومت اس اسکیم کے ذریعے مفت راشن حاصل کرنے والے افراد کی تعداد کو محدود کرنا چاہتی ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ راشن صرف انہی لوگوں کو ملنا چاہئے جن کی آمدنی کم ہے۔ اس ضمن میں انتظامیہ کی جانب سے نااہل لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنے راشن کارڈ جمع کر دیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ مفت راشن اسکیم مرکز کی جانب سے کورونا بحران کے سبب پریشان حال لوگوں کی مدد کے لئے شروع کی گئی تھی۔ اس کے بعد اس میں کئی مرتبہ توسیع کی گئی۔ اور یوپی میں بی جے پی کی جیت اور یوگی آدتیہ ناتھ کے دوبارہ وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اعلان کیا گیا کہ مفت راشن اسکیم کو بند نہیں کیا جائے گا اور جن لوگوں کو راشن حاصل ہوتا تو انہیں آگے میں بدستور حاصل ہوتا رہے گا۔ مگر اب حکومت کا کہنا ہے کہ نااہل افراد کو مفت راشن فراہم نہیں کیا جائے گا۔
Published: undefined
انتظامیہ کوٹہ برداروں کے ذریعے راشن لینے والے لوگوں تک یہ معلومات پہنچانے کا کام کر رہی ہے۔ لکھنؤ میں ضلع انتظامیہ نے ایک فرمان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں سالانہ 2 لاکھ اور شہری علاقوں میں 3 لاکھ سالانہ سے کم آمدنی والے ہی راشن کارڈ اسکیم کے اہل ہوں گے۔ اگر آپ اس معیار میں نہیں آتے تو اپنا کارڈ سرنڈر کر دیں، ایسا نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور دیا گیا راشن بھی واپس لیا جائے گا!
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق اس اعلان کا نتیجہ یہ ہے کہ جو لوگ معیار پر پورا نہیں اترتے وہ اپنا راشن کارڈ خود ہی ڈی ایم آفس میں جمع کرا رہے ہیں۔ جبکہ راشن حاصل کرنے والے بیشتر افراد کا کہنا ہے کہ وہ ابھی تک اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ کارڈ کب جمع کرانا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہم سب اہل ہیں، اسی لیے ہم مسلسل راشن لے رہے ہیں۔
Published: undefined
لکھنؤ کے سی ڈی او اشونی کمار کے مطابق نا اہل لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے راشن کارڈ سرنڈر کر دیں۔ بہت سے لوگوں نے کارڈ جمع کرنا شروع بھی کر دیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ تمام اہل افراد کو راشن فراہم کیا جائے۔
اسسٹنٹ کمشنر فوڈ سپلائی انیل کمار دوبے کے مطابق ’’ہم ہر سال اس اسکیم کا جائزہ لیتے ہیں، جس میں ہم نااہل لوگوں کو فلٹر کرتے ہیں اور اہل لوگوں کو راشن کارڈ دیتے ہیں۔ اس بار بھی ہم نے 800000 کارڈز کینسل کیے ہیں اور کئی لاکھ نئے کارڈز جاری بھی کئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined