اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے متھرا میں ایک مذہبی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کل اعلان کیا کہ متھراکے سات شہرورنداون،گووردھن،نندگاؤں،برسانا،گوکل،مہاون اور بلدیو میں جلد ہی شراب اورگوشت کی بکری پر پابندی لگے گی۔انہوں نے ساتھ میں یہ بھی کہا کہ ان کاموں سے جڑے لوگوں کوجلد کوئی متبادل دیا جائےگا۔
Published: undefined
اپنی حکومت کےآخری دورمیں یعنی اسمبلی انتخابات سے چندماہ پہلے ایسے اعلان کرنےکا مطلب صاف ہے کہ یہ سیاسی نظریہ سےدیا گیا بیان ہے اور اپنی ہندو مذہبی رہنما کی شبیہ کو مضبوط کرنا اس کا مقصدنظرآتا ہے۔ویسے لوگوں میں یہ بھی سوال کیا جارہاہے کہ نریندر مودی کا وزیراعظم کے لئے انتخاب گجرات ماڈل کے لئے کیا گیا تھا اور گجرات میں شراب پر پابندی ہےتو بی جے پی کی اقتدار والی دیگرریاستوں میں بھی شراب پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔
Published: undefined
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں کے دوران ہندوستان میں مذہبی شدت پسندی میں شدید اضافہ ہواہے اوراس کی وجہ سےسماج میں بےچینی پیدا ہوئی ہے۔اگر کوئی بھی حکومت اپنےفیصلوں میں سماج کی جگہ مذہب کوترجیح دیتی ہےتو اس سے سماج پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اگر شراب کو سماج کے لئے برائی سمجھ کراس پر پورے صوبہ میں پابندی عائد ہوتی ہے تو اس کوسماج کےلئےاچھا قدم کہاجا سکتا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined