قومی خبریں

ہاں میں نے ہی کہا تھا کہ لاٹھی لے کر آؤ، بغیر ڈنڈے کا کوئی جھنڈا ہوتا ہے کیا؟ راکیش ٹکیت

راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’ہاں ہم نے لوگوں سے لاٹھی ڈنڈے لانے کو کہا تھا۔ آپ ہمیں کوئی ایسا جھنڈا دکھا دیں جو بنا ڈنڈے کا ہو، تو میں اپنی غلطی کا اعتراف کر لوں گا۔‘‘

 راکیش ٹکیت، ترجمان بھارتیہ کسان یونین / UNI
راکیش ٹکیت، ترجمان بھارتیہ کسان یونین / UNI ASHISH KAR

نئی دہلی: یومِ جمہوریہ کے موقع پر دہلی کے کئی علاقوں میں پولیس اور کسانوں کی جھڑپ کے معاملہ میں بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کسانوں سے لاٹھی لانے کو کہا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سوالیہ لہجہ میں پوچھا کہ کوئی بتائے کہ کیا بغیر ڈنڈے کا بھی کوئی جھنڈا ہوتا ہے؟ ٹکیت اپنے اس وائرل ویڈیو پر صفائی دے رہے تھے جس میں انہیں کسانوں سے لاٹھی ڈنڈے لے کر ٹریکٹر ریلی میں آنے کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

اس پر راکیش ٹکیت نے خبر رساں ایجنسی اے این آٗی سے کہا، ’’ہاں ہم نے لوگوں سے لاٹھی ڈنڈے لانے کو کہا تھا۔ آپ ہمیں کوئی ایسا جھنڈا دکھا دیں جو بنا ڈنڈے کا ہو، تو میں اپنی غلطی کا اعتراف کر لوں گا۔‘‘ اس سے قبل راکیش ٹکیت نے کہا تھا کہ لال قلعہ پر مذہبی جھنڈا لہرانے ولا دیپ سدھو سکھ نہیں ہے بلکہ وہ بی جے پی کا کارکن ہے۔ ٹکیت نے کہا کہ دیپ سدھو کی وزیر اعظم کے ساتھ تصویر ہے۔

Published: undefined

ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کی تحریک ہے اور کسانوں کی ہی تحریک رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے پولیس کی بندشیں توڑی ہیں وہ کسان تحریک کا حصہ نہیں ہیں۔ راکیش ٹکیت نے سنیوکت کسان مورچہ کی اپیل پر یومِ جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر پریڈ میں شرکت کرنے والے کسانوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پریڈ کے دوران ہونے والے ناخوشگوار واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ منگل کے روز ٹریکٹر ریلی کے دوران دہلی کے کسان مشتعل ہو گئے تھے۔ کئی مقامات پر کسانوں نے بندشیں توڑ ڈالی تھیں اور پولیس کے سامان کو نقصان پہنچایا تھا۔ یہاں تک کہ بیریکیڈ پر تعینات پولیس اہلکاروں پر ٹریکٹر چڑھانے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔ شرارتی عناصر نے لال قلعہ پر بھی ہنگامہ آرائی کی اور وہاں مذہبی جھنڈا لہرا دیا۔ آخر کار فورس طلب کر کے حالات پر قابو پایا جا سکا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined