کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد تیزی سے بدلے ماحول میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اپنے ممبران اسمبلی کو متحد رکھنا ہے۔ خبروں کے مطابق جے ڈی ایس نے اپنے ممبران اسمبلی کو بنگلورو سے کہیں دوسری جگہ منتقل کرنے کا ذہن بنا لیا ہے۔ لیکن اس سلسلے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کماراسوامی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے ابھی تک فیصلہ نہیں لیا ہے کہ کہاں جانا ہے۔ آج دیر رات ہم طے کریں گے کہ ہمیں کہاں جانا ہے۔ ہمارے پاس کئی متبادل تھے، ان میں سے ایک متبادل راشٹرپتی بھون کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کا بھی ہے۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کانگریس لیڈر رام لنگا ریڈی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایگلٹن ریسورٹ کے باہر سے پولس سیکورٹی ہٹائے جانے کے بعد بی جے پی کے لوگ ریسورٹ کےا ندر گھس آئے اور روپے کی پیشکش کرنے لگے۔ ریڈی نے الزام عائد کیا کہ وہ لوگ لگاتار فون پر ہمارے لوگوں سے بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
جنتا دل سیکولر کے قومی صدر ایچ ڈی دیوگوڑا نے کانگریس صدر راہل گاندھی سے کرناٹک کے موجودہ سیاسی صورت حال پر فون سے گفتگو کی۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں اکثریت کے نمبر سے دور ہونے کے باوجود بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے مدعو کرنے کے فیصلے کے خلاف گورنر کی مخالفت میں کانگریس لیڈروں نے جمعرات کی شام کو دہلی کے راج گھاٹ پر ایک دعائیہ جلسہ منعقد کیا۔ اس دعائیہ جلسہ میں دہلی پردیش کے کئی بڑے لیڈروں کے علاوہ بڑی تعداد میں کارکنان موجود رہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد پارٹی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اکثریت ثابت کرنے سے متعلق ہے۔ بی جے پی کی جانب سے بی ایس یدیورپّا کے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لینے کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل تیز ہو گئی ہے۔
کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ غیر اخلاقی ہے اور جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ کوئی بھی ممبر اسمبلی ان کے بہکاوے میں نہیں آنے والا۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں حلف لیتے ہی وزیر اعلیٰ بی ایس یدیورپّا نے اس ریسورٹ سے پولس سیکورٹی ہٹا لی ہے جہاں کانگریس اور جے ڈی ایس کے ممبران اسمبلی کو ٹھہرایا گیا تھا۔ جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کماراسوامی نے کہا ہے کہ اپنے ممبران اسمبلی کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یدیورپّا کے رویے پر انھیں حیرانی ہے۔ یدیورپّا نے جس طرح 4 آئی پی ایس افسروں کا تبادلہ کر دیا وہ حیرت میں ڈالنے والا ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کانگریس کے ڈی کے شیو کمار نے میڈیا کے سامنے کہا ہے کہ کرناٹک میں جمہوریت کا قتل ہوا ہے، لیکن کل صبح ہماری جیت ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ کل ہمارے حق میں فیصلہ آئے گا۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
ایگلٹن ریسورٹ سے سیکورٹی ہٹائے جانے کے بعد کانگریس اور جے ڈی ایس کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں اور یہاں جمع ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ اس خطرے کے پیش نظر کانگریس ان ممبران اسمبلی کو یہاں سے ہٹا کر دوسری ریاست میں بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ انھیں کیرالہ یا پنجاب بھیجا جا سکتا ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں کانگریس-جے ڈی ایس کے سبھی ممبران اسمبلی جس ریسورٹ میں ایک ساتھ ٹھہرے ہوئے ہیں اس کے باہر سیکورٹی کے لیے تعینات پولس کے جوانوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ کرناٹک میں انتخابی نتائج آنے کے بعد حکومت بنانے کے لیے جاری کھینچ تان کے درمیان اپنے ممبران اسمبلی کو یکجا رکھنے کے لیے جے ڈی ایس اور کانگریس نے سبھی کو ایگلٹن ریسورٹ میں ٹھہرایا تھا جس کے بعد وہاں کی سیکورٹی کے لیے کثیر تعداد میں پولس جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ لیکن جمعرات کی صبح بی جے پی کے بی ایس یدیورپّا کے حلف لینے کے بعد ریسورٹ کے باہر تعینات جوانوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے پٹنہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کرناٹک میں بی جے پی کس طرح اکثریت ثابت کرے گی؟ انھوں نے کہا کہ امت شاہ کے پاس ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے خرید و فروخت کرنا اور دوسری پارٹی کے ممبران اسمبلی کے پیچھے سی بی آئی اور ای ڈی جیسی ایجنسیوں کو لگا دینا۔ تیجسوی نے کہا ’’یہ بی جے پی کی تاناشاہی ہے۔ اگر آج ہم متحد نہیں ہوئے تو کل بہار میں ایسا ہی ہوا، آج کرناٹک میں ہو رہا ہے اور کل مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بھی ہو سکتا ہے۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں کانگریس-جے ڈی ایس کے پاس اکثریت ہونے کے باوجود گورنر کے ذریعہ بی جے پی کو حکومت بنانے کا موقع دیے جانے کو برسرعام جمہوریت کا قتل قرار دیتے ہوئے کانگریس نے اس کے خلاف ملک بھر میں جمعہ کو مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں کانگریس کے تنظیمی سکریٹری اشوک گہلوت نے ملک کے سبھی ریاستی کانگریس سربراہوں کو خط جاری کر ہدایت دی ہے کہ جمعہ کو سبھی ریاستی صدر دفاتر اور ضلع صدر دفاتر پر سبھی لیڈر اور کارکنان دھرنا دیں گے۔ خط میں گہلوت نے سبھی ریاستی سربراہوں اور دیگر لیڈروں کو لازمی طور پر پریس کانفرنس کر کے میڈیا میں مضبوطی سے اپنی بات رکھنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں گورنر کے ذریعہ بی جے پی کو حکومت بنانے کا موقع دیے جانے کے خلاف سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر رہ چکے یشونت سنہا دہلی میں راشٹرپتی بھون کے سامنے دھرنا پر بیٹھ گئے ہیں۔ اس سلسلے میں یشونت سنہا نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’بی جے پی کے ذریعہ کرناٹک میں غیر آئینی طریقے سے جو حکومت بنائی گئی ہے اس کے خلاف میں راشٹرپتی بھون کے سامنے دھرنے پر بیٹھا ہوں۔ آپ سبھی سے گزارش ہے کہ جمہوریت بچانے کے لیے میرے ساتھ آئیے۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرجے والا نے کہا کہ ’’مودی جی، امت شاہ جی، وجوبھائی والا اور یڈی-ریڈی گینگ 104 کا عدد 112 بنانے کی سازش میں مصروف ہیں۔ ملک کے لوگوں کی حمایت جمہوریت کے لیے ہے، پارٹی پالیٹکس کے لیے نہیں۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک کے موجودہ صورت حال کے پیش نظر دہلی میں کانگریس کی پریس کانفرنس شروع ہو چکی ہے۔ پریس کو کانگریس میڈیا سیل انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا خطاب کر رہے ہیں۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں بی جے پی کی دلیلوں کے مدنظر کانگریس نے انتہائی اہم قدم اٹھاتے ہوئے گوا میں حکومت سازی کا دعویٰ پیش کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کانگریس نے جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئے بی جے پی کی پالیسی پر کام کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس سلسلے میں اب گوا میں کانگریس کے 16 ممبران اسمبلی جمعہ کو راج بھون تک مارچ کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ 2017 کے گوا انتخابات میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی لیکن عین وقت پر بی جے پی نے ممبران اسمبلی کو جوڑ-توڑ کر اپنی حکومت بنا لی۔ بی جے پی نے اس وقت کے مرکزی وزیر دفاع منوہر پاریکر کو گوا کا وزیر اعلیٰ بنا دیا تھا۔ اب کرناٹک کا حوالہ دے کر کانگریس گوا میں مورچہ کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک کے تازہ سیاسی حالات کے پیش نظر سینئر وکیل رام جیٹھ ملانی نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’بی جے پی نے گورنر سے ایسا کیا کہا جو انھوں نے ایسا بے وقوفی بھرا قدم اٹھایا؟ گورنر کے اس فیصلے سے بدعنوانی ہی بڑھے گا۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کانگریس جنرل سکریٹری اشوک گہلوت نے کرناٹک کی موجودہ حالت سے متعلق بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اس ملک نے اتنا برا منظرنامہ کبھی نہیں دیکھا، جہاں مخالفت کرنے والی آوازوں کو بری طرح سے دبایا جا رہا ہے۔ اقتدار اور کنٹرول کے لیے ان کی پیاس نہ صرف حیران کرنے والی ہے بلکہ جمہوریت میں ایک خطرناک روایت ہے۔ بی جے پی نہ صرف غیر اخلاقی وسائل سے ریاستوں میں اقتدار پر قبضہ جما رہی ہے بلکہ وہ پورے ملک کے سسٹم کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا کے فیصلہ کے خلاف آر جے ڈی نے بھی دھرنا و مظاہرہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی اس نے بہار کے گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ بی جے پی نے کرناٹک میں جو دلیل پیش کی ہے اس کے مطابق بہار میں بھی اسمبلی تحلیل کر کے آر جے ڈی کو حکومت سازی کی دعوت دی جانی چاہیے۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’کرناٹک میں جمہوریت کے قتل کے خلاف کل پٹنہ میں آر جے ڈی کا یک روزہ دھرنا ہوگا۔ ہم گورنر محترم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ موجودہ بہار حکومت کو تحلیل کر کے کرناٹک کی طرز پر ریاست کی سب سے بڑی پارٹی آر جے ڈی کو حکومت بنانے کا موقع دیں۔ میں بی جے پی کی دلیل پر یہ دعویٰ ٹھوک رہا ہوں۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں موجودہ سیاسی صورت حال پر بی جے پی کے سابق لیڈر یشونت سنہا نے ایک بار پھر ٹوئٹ کیا ہے۔ انھوں نے اس ٹوئٹ میں اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کرناٹک میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ لوک سبھا انتخابات سے قبل کا ریہرسل ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد دہلی میں بھی ایسا ہی ہونے والا ہے۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
مایاوتی نے اپنے بیان میں کہا، ’’یہ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔ وہ (بی جے پی) جب سے اقتدار میں آئے ہیں اس وقت سے سرکاری مشینری کا غلط استعمال ہوا اور جمہوریت پر حملہ کیا گیا۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
چھتیس گڑھ کے رائے پور میں ’سوراج سمیلن‘ میں شرکت کے لئے پہنچے کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ’’ آرایس ایس اور بی جے پی نہیں چاہتے کہ ملک کے غریب عوام کی آواز سنی جائے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کی نظر میں عورت کا کام صرف کھانا بنانا ہے اور کچھ نہیں۔ ان کی نظر میں دلتوں کا کام صرف صفائی کرنا ہے، پڑھنے کا نہیں۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
راہل گاندھی نے کہ آج ملک میں آئین پر حملے ہو رہے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا ’’کرناٹک میں ایک طرف ارکان اسمبلی کھڑے ہیں تو دوسری جانب گورنر۔ جے ڈی ایس کا کہنا ہے کہ ارکان اسمبلی کو 100-100 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک معاملہ کی فوری سماعت کے لئے سینئر وکیل رام جیٹھ ملانی نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ سے یہ مطالبہ کیا۔ لیکن سپریم کورٹ کی بنچ نے رام جیٹھ ملانی کو کل متعلقہ بنچ کے سامنے اس معاملہ کو رکھنے کی ہدایت دی۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
یدی یورپا کی کرناٹک وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف برداری کے خلاف کانگریس کا دھرنا جاری ہے۔ دریں اثنا سابق وزیر اعظم اور جے ڈی ایس رہنما ایچ ڈی دیو گوڑا بھی دھرنے میں شامل ہونے کے لئے پہنچ گئے ہیں۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
ایچ ڈی کمارا سوامی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اپنے والد (ایچ ڈی دیو گوڑا) سے درخواست کروں گا کہ وہ آگے آئیں اور تمام علاقائی جماعتوں سے بات چیت کریں کہ بی جے پی کس طرح جمہوری نظام کو درہم برہم کر رہی ہے۔ ہمیں ملک کے مفاد میں متحد ہونا ہوگا۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کمارا سوامی نے مزید کہا ’’مودی حکومت مرکز کے تحت آنے والے اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ مجھے خبرملی ہے کہ ارکان اسمبلی کو دھمکی دی جا رہی ہے۔ آنند سنگھ (کانگریس رکن اسمبلی) کا کہنا ہے کہ ای ڈی میں میرا کیس چل رہا ہے وہ مجھے پھنسا دیں گے۔ معاف کرنا مجھے اپنے ذاتی مفاد کی حفاظت کرنی ہے۔ یہ بات مجھے دوسرے کانگریس رکن اسمبلی نے بتائی ہے۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریشن نے کہ ،’’آنند سنگھ کو چھوڑ کر تمام ارکان اسمبلی دھرنے میں موجود ہیں۔ ان پر مودی کا شکنجہ ہے۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک میں یدی یورپا کے حلف لینے کے بعد سیاسی الٹ پھیر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ گورنر کی طرف سے کانگریس-جے ڈی ایس اتحاد کو حکومت سازی کے لئے مدعو نہ کئے جانے کے خلاف کانگریس رہنما احتجاج کر رہے ہیں۔ دھرنے میں حیرت انگیز طریقہ سے دو آزاد امیدوار ناگیش اور شنکر بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔
حالانکہ کانگریس کے دو ارکان اسمبلی اس دھرنے میں شامل نہیں ہیں لیکن کانگریس کا کہنا ہے کہ وہ کہیں نہیں گئے ہیں اور دونوں ارکان اسمبلی پر پارٹی کو پورا اعتماد ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
دریں اثنا کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا اسمبلی پہنچ گئے ہیں۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
بی جے پی صدر امت شاہ نے ٹوئٹ میں کہا ’’جمہورت کا قتل اس وقت ہوا جب کانگریس نے جی ڈی ایس کو ’موقع پرست‘ پیشکش کی وہ کارناٹک کے خیر سگالی کے لئے نہیں بلکہ سیاسی مفاد کے لئے اتحاد کیا ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
بی جے پی سے علیحدگی اختیار کر چکے سابق وزیر خزانہ یشونت سنگھ نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انہوں نے وہ پارٹی چھوڑ دی جو بے شرمی کے ساتھ کرناٹک میں جمہوریت کو ختم کر رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے ٹوئٹر پر کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئندہ لوک سبھا میں بھی بی جے پی کو اکثریت حاصل نہیں ہوگی تو وہ اس وقت بھی وہ ایسا ہی کرے گی۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
بی جے پی کو حکومت سازی کے لئے مدعو نہ کئے جانے اور بی ایس یدی یورپا کے وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لینے کے خلاف کرناٹک اسمبلی میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے ارکان اسمبلی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کانگریس اور جے ڈی ایس کے ارکان اسمبلی مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے جمع ہوئے اور نعرے بازی کی۔ اس احتجاج میں سابق وزیر اعلیٰ سدا رمیا، غلام نبی آزاد اور کانگریس کے جنرل سکریٹری اشوک گہلوت بھی موجود ہیں۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
سپریم کورٹ سے حلف برداری تقریب اسٹے نہ ہونے کے بعد بی جے پی کے بی ایس یدی یورپا نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لے لیا ہے۔ لیکن اقتدار پر قابض ہونے کے بعد اب ان کا اصل امتحان شروع ہو چکا ہے۔ بی جے پی کے پاس 104 ارکان اسمبلی ہیں یعنی کہ اسے اکثریت ثابت کرنے کے لئے 8 ارکان درکار ہونگیں۔ ایسے حالات میں بی جے پی کے سامنے اکثریت ثابت کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
معاملہ سپریم کورٹ میں ہے جہاں جمعہ کی صبح 10.30 بجے سماعت ہونی ہے، ایسے حالات میں بی جے پی کے پاس محض ایک دن کا ہی وقت ہے جس میں اسے حمایت حاصل کرنی ہے۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
واضح رہے کہ کرناٹک اسمبلی کی 222 سیٹوں کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے اور بی جے پی کے حصہ میں 104 سیٹیں آئیں ہیں۔ کانگریس کو 78 اور جے ڈی ایس کو 37 سیٹ جبکہ بی ایس پی کو ایک اور دیگر کو 2 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
بی ایس یدی یورپا نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لے لیا ہے۔ گورنر وجو بھائی والا نے انہیں حلف دلوایا۔ وہ تیسری مرتبہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔
جب وہ راج بھون جانے کے لئے نکلے تو راستہ میں انہوں نے رادھا-کرشن مندر میں پوجا کی۔ یدی یورپا کے حلف لینے کے بعد بی جے پی میں جشن کا ماحول ہے۔ بنگلورو واقع بی جے پی کے صدر دفتر میں پارٹی حامیوں کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے اورخوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک کے گورنر وجو بھائی والا کی طرف سے یدی یورپا کو حلف دلوانے کے معاملہ پر راہل گاندھی نے بی جے پی نشانہ لگایا ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ ’’کرناٹک میں بی جے پی کے پاس اکثریت کا ہدف نہ ہونے کے باوجود حکومت سازی کرنا آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ صبح جب بی جے پی اپنی کھوکھلی جیت کا جشن منائے گی تو پورا ہندوستان جمہوریت کی ہار پر سوگ منائے گا۔‘‘
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان منگل کے روز کیا گیا اور اس کے بعد سے ریاست کی سیاسی صورت حال بارہا تبدیل ہوتی رہی۔ بدھ کی شام گورنر وجو بھائی والا نے بی جے پی کو حکومت سازی کی دعوت دے ڈالی۔ یدی یورپا صبح 9 بجے وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لیں گے۔ یدی یورپا کو 15 دنوں کے اندر اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کا وقت دیا گیا ہے۔
وہیں اس معاملہ پر بدھ کی رات ہی کانگریس نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ لیکن سپریم کورٹ نے گورنر کے فیصلے پر اسٹے لگانے سے انکار کر دیا۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
یدی یورپا کی حلف برداری تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ موجود نہیں رہیں گے۔
گورنر بی جے پی کی کٹھ پتلی کی طرح کام کر رہے ہیں: کانگریس
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کانگریس نے کرناٹک میں کانگریس-جنتا دل (سیکولر) اتحاد کے پاس کافی ممبر اسمبلی ہونے کے باوجود حکومت بنانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مدعو کرنے کو لے کر گورنر وجوبھائی والا کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کے ہاتھوں میں ایک کٹھ پتلی کی طرح کام کر رہے ہیں۔
وجوبھائی والا کی طرف سے بی ایس يدی یورپا کو وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لینے کی دعوت دیئے جانے کے بعد کانگریس کے میڈیا انچارج رنديپ سرجےوالا نے یہاں نامہ ناگاروں سے کہا ’’بی جے پی کو مدعو کرکے کرناٹک کے گورنر اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں اور بی جے پی کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ گورنر نے اپنی عہدے کو شرمندہ کردیا ہے‘‘۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST
کرناٹک کے راج بھون میں یدی یورپا کو حلف دلانے کی تیاریاں، 9.00 بجے حلف لیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 May 2018, 8:43 AM IST