قومی خبریں

یتی نرسنگھانند تنازعہ: رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کی ایما پر قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کو سونپا گیا مکتوب

عبدالواحد قریشی نے کہا کہ اس ملک میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سبھی مل جل کر رہتے آئے ہیں جو نفرت پھیلانے والوں کو ہمیشہ سے برداشت نہیں ہوتا، اسی لیے وہ وقتاً فوقتاً قابل اعتراض بیان بازی کرتے رہتے ہیں۔

عمران پرتاپ گڑھی کی ایما پر یتی نرسنگھانند کے خلاف قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کو مکتوب پیش کرتے ہوئے نمائندہ وفد

عمران پرتاپ گڑھی کی ایما پر یتی نرسنگھانند کے خلاف قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کو مکتوب پیش کرتے ہوئے نمائندہ وفد

 

تصویر: محمد تسلیم

نئی دہلی: گستاخ رسول یتی نرسنگھانند کے ذریعہ پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخی کرنے کے خلاف نہ صرف مسلمانوں بلکہ امن پسند عوام میں بھی غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ سیاسی، سماجی و مذہبی تنظیموں کی جانب سے تھانوں اور پولیس اسٹیشنوں میں شکایتیں اور ایف آئی آر درج کرا کر سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اس درمیان آج آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کی ایما پر عبدالواحد قریشی (چیئرمین دہلی پردیش کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ) کی قیادت میں قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ کو مکتوب دیا گیا۔ اس مکتوب میں نفرت پھیلا کر ماحول خراب کرنے والے یتی نرسنگھانند کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس مکتوب پر چیئرمین اقبال سنگھ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کمیشن سے جو کچھ ہو سکے گا وہ کارروائی ضرور کرے گا۔

Published: undefined

عبدالواحد قریشی کا کہنا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کی گئی گستاخی کوئی بھی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا۔ اس لئے ملک و ملت کے ماحول کو پرامن اور سازگار بنانے کے لئے ایسے نفرت کے پجاریوں کو ہمیشہ ہمیش کے لئے جیل میں ڈالنا از حد ضروری تو ہے ہی، ان پر سخت کاروائی بھی کی جانی چاہئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی سبھی مل جل کر رہتے آئے ہیں جو نفرت پھیلانے والوں کو برداشت نہیں ہوتا۔ اسی لئے وہ وقتاً فوقتاً اس قسم کی بیان بازی کرتے رہتے ہیں تاکہ ملک کا امن و امان خراب ہو۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس طرح کی بیان بازی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہئے۔

Published: undefined

اس موقع پر کانگریس لیڈر مخدوم خان نے کہا کہ اس طرح کی بیان بازی سے نفرت پھیلانے کا کام کیا جا رہا ہے، لیکن یہ بات امن پسند عوام اچھی طرح سے جانتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے شخص کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہئے۔ جب قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ کو مکتوب پیش کیا گیا تو وہاں مولانا نسیم الحق قاسمی، مخدوم خان، انل واڈرا، کنول جیت سنگھ بٹو، تبسم، رضوان پرویز، مشرف، چاہت خان و دیگر افراد موجود تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined