دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ذریعہ جمنا کی گندگی پر فکر ظاہر کرنے اور 2025 تک جمنا کی صفائی پوری کرنے پر دہلی کانگریس نے ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ آلودگی بحران سے دہلی کے باشندوں کا دھیان بھٹکانے کے لیے 2025 تک جمنا صفائی کرنے کی دُہائی دے رہے ہیں۔‘‘ دراصل وزیر اعلیٰ کیجریوال نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کر جمنا کی صفائی پر اپنی بات رکھی جس میں انھوں نے کہا کہ جمنا ندی کو اتنا گندا ہونے میں 70 سال لگے۔ دو دن میں اس کی صفائی نہیں ہو سکتی، وہیں ہم نے جنگی سطح پر کام شروع کر دیا ہے۔ ہم چھ ایکشن پوائنٹس کے ذریعہ اس پر کام کر رہے ہیں، جس کی نگرانی میں خود کر رہا ہوں۔
Published: undefined
اس کے بعد دہلی کانگریس وزیر اعلیٰ کیجریوال کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش میں مصروف ہو گئی ہے۔ دہلی کانگریس صدر انل چودھری نے کہا کہ آلودگی بحران سے دہلی والوں کا دھیان بھٹکانے کے لیے 2025 تک جمنا صفائی کی دُہائی دے رہے ہیں، جب کہ 2015 میں اقتدار میں آتے ہی وزیر اعلیٰ نے چار سال میں جمنا کی مکمل صفائی کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن گزشتہ سات سالوں میں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی جھوٹے وعدوں کے علاوہ جمنا صفائی سے متعلق کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا گیا۔ سیوریج ٹریٹمنٹ، نالوں کی صفائی، صنعتی کچرے، جھگی جھونپڑی کی گندگی، سیور کنکشن اور سیور نیٹورک میں سے کسی پوائنٹ پر کیجریوال حکومت نے 7 سالوں میں کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا، کیونکہ بیشتر منصوبے بدعنوانی کی بھینٹ چڑھ گئے۔
Published: undefined
دہلی کے وزیر اعلیٰ کے ذریعہ جن پوائنٹ کا تذکرہ کیا گیا، اس میں کہا گیا کہ بے حد کم قیمت پر نئے سیور ٹریٹمنٹ پلانٹ بنانے پر کام کریں گے۔ وہیں تکنیک کی مدد لے کر نالوں کی صفائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی سیور ٹریٹمنٹ پلانٹ کی صلاحیت بھی بڑھا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انڈسٹریل کچرے پر لگام لگائی جائے گی۔
Published: undefined
دہلی کانگریس کے مطابق جس 600 ایم جی ڈی سیور ٹریٹمنٹ کی بات کیجریوال کہہ رہے ہیں اس میں 13-2012 میں کانگریس کی شیلا حکمت کے وقت 545 ایم جی ڈی سیویج ٹریٹمنٹ صلاحیت تھی۔ وہیں جمنا کے پانی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے روزانہ 124 ملین گیلن کچرے واٹر کو ٹریٹ کرنے کے لیے دہلی آبی بورڈ نے اوکھلا میں 1161 کروڑ کی لاگت سے سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر کو مئی 2021 میں پورا ہونا تھا، جس کو آئندہ دو سال کے لیے آگے بڑھا دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined