وائناڈ میں لینڈ سلائڈنگ کے بعد قدرت کا قہر ہر طرف دکھائی پڑ رہا ہے۔ اب تک 158 افراد کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں اور تقریباً 200 افراد اب بھی لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کا کہنا ہے کہ وائناڈ میں راحت و بچاؤکاری کا عمل زور و شور سے جاری ہے۔ اس درمیان راہل گاندھی نے بھی کیرالہ میں فوجیوں کے ذریعہ چلائی جا رہی ریسکیو مہم کی تعریف کی ہے۔ انھوں نے یہ تعریف لوک سبھا میں ایک بیان دیتے ہوئے کی۔
Published: undefined
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے کیرالہ کے ضلع وائناڈ میں پیش آئے حادثہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وائناڈ کو ایک بڑے سانحہ کا سامنا ہے اور فوج وہاں بہت اچھا کام کر رہی ہے۔ میرے خیال سے یہ بہت ضروری ہے کہ اس مشکل وقت میں ہم وائناڈ کی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں، ہم ان کی ہر ممکن مدد کریں۔ میں حکومت سے بھی درخواست کروں گا کہ وائناڈ کی عوام کو ہر سطح پر مدد پہنچائی جائے۔‘‘ اپنے بیان میں راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ دوسری مرتبہ ہے جب وائناڈ میں اتنا بڑا سانحہ پیش آیا ہے۔ پانچ سال قبل کچھ ایسا ہی دردناک واقعہ پیش آیا تھا، جس سے ظاہر ہے کہ علاقہ میں ماحولیات سے متعلق مسائل ہیں۔ لہٰذا اس بات پر غور کیا جانا چاہیے کہ اس مسئلہ کا حل کس طرح تلاش کیا جا سکتا ہے۔ اس کا جو بھی ہائی ٹیک حل سامنے لایا جا سکتا ہے، اس پر غور و خوض ہونا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین لگاتار وائناڈ کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’دو دنوں کے اندر مجموعی طور پر 1592 لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ یہ ہمارے لیے بڑی حصولیابی ہے۔ راحت و بچاؤ کاری کے پہلے مرحلہ میں 68 کنبوں کے 206 لوگوں کو تین کیمپوں میں پہنچایا گیا۔ ان میں 75 مرد، 88 خواتین اور 43 بچے شامل ہیں۔‘‘ وزیر اعلیٰ وجین نے مزید بتایا کہ دوسرے مرحلہ میں لاپتہ ہوئے اور اپنے گھروں میں پھنسے 1386 لوگوں کو بچایا گیا۔ ان میں مجموعی طور پر 528 مرد، 559 خواتین اور 299 بچے شامل ہیں۔ ان سبھی کو سات کیمپوں میں پہنچایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 201 افراد کو اسپتال پہنچایا گیا ہے، جن میں سے 90 لوگوں کا علاج اب بھی جاری ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ وائناڈ ضلع میں موجودہ وقت میں 82 راحتی کیمپوں میں مجموعی طور پر 8017 لوگ مقیم ہیں، جن میں 19 حاملہ خواتین بھی شامل ہیں۔ میپاڈی میں آٹھ راحتی کیمپوں میں 421 کنبوں کے 1486 افراد رہ رہے ہیں۔ اس درمیان بحری، برّی، فضائی اور این ڈی آر ایف کے جوان لگاتار لوگوں کی جان بچانے کی مہم میں مصروف ہیں۔ جو گھر ملبے میں دب گئے ہیں، وہاں سے بڑے بڑے پتھروں کو ہٹایا جا رہا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ جہاں جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے، وہاں منگل کی شب تک ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹرس سے متاثرہ علاقوں میں آسمان سے نظر رکھی جا رہی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ وائناڈ میں لینڈ سلائڈنگ کا پہلا واقعہ منگل کی شب 2 بجے پیش آیا تھا۔ اس کے بعد صبھ 4.10 بجے دوسری مرتبہ لینڈ سلائڈنگ ہوا۔ اس دوران لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ تباہی کی نذر ہو گئے۔ اس قدرتی آفت کے بعد سے ہر طرف خوفناک منظر دکھائی پڑ رہا ہے۔ منڈکئی میں سب سے زیادہ تباہی مچی ہے جہاں مقامی لوگوں کے چہروں پر بے بسی اور مایوسی صاف دیکھی جا سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز