بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن کے خلاف کارروائی نہ ہونے سے ناراض پہلوانوں نے آج جنتر منتر سے انڈیا گیٹ تک کینڈل مارچ نکالا۔ مظاہرین پہلوان لگاتار برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن یہ مطالبہ پورا نہ ہونے سے وہ ناراض ہیں۔ پہلوان تقریباً ایک ماہ سے جنتر منتر پر برج بھوشن سنگھ کے خلاف دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور انھیں اب کسان تنظیموں کا بھی ساتھ ملنا شروع ہو گیا ہے۔
Published: undefined
آج کینڈل مارچ میں پہلوانوں کو کھاپ نمائندوں کا ساتھ ملا اور کسان لیڈر راکیش ٹکیت بھی ان کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے دکھائی دیئے۔ کینڈل مارچ میں سابق گورنر ستیہ پال ملک بھی موجود تھے جس سے پہلوانوں کا حوصلہ کافی بڑھا ہوا تھا۔ اس دوران پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ ’’ہماری بہنوں کی عزت ہمارے لیے جان سے بھی بڑھ کر ہے۔ جب تک ملک کی بیٹیوں کو انصاف نہیں مل جاتا ہے تب تک یہ تحریک ایسے ہی چلتی رہے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بہت سے لوگ اس تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لیے میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ ہمارا ایسے ہی ساتھ دیتے رہیں۔‘‘
Published: undefined
بجرنگ پونیا نے میڈیا کے سامنے کہا کہ یہ سوال ہندوستان سے محبت کرنے والے سبھی مذاہب و ذاتوں کے لوگوں کو حکومت سے کرنا چاہیے کہ ایک ماہ سے ہمارے چمپئن سڑک پر کیوں ہیں؟ ان کی جگہ سڑک نہیں بلکہ اکھاڑا ہے۔ پہلوان ساکشی ملک نے اس موقع پر کہا کہ ’’یہ ملک کی بیٹیوں کی لڑائی ہے جس میں آپ سبھی کو ہمیں حمایت کرنی ہوگی تاکہ ہمیں انصاف مل سکے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جنتر منتر سے انڈیا گیٹ تک ہزاروں لوگوں نے انصاف کے لیے مارچ شروع کیا۔ آج ہماری تحریک کو پورا ایک ماہ ہو گیا ہے، لیکن ابھی تک ہمین انصاف ملنے کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
پہلوانوں کے کینڈل مارچ میں شامل ہوئے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے ایک میڈیا ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ حکومت درست ہوتی تو برج بھوشن سنگھ جیل میں ہوتے۔ ملک کے کئی مشہور پہلوان برج بھوشن کی گرفتاری کے مطالبہ کو لے کر 23 اپریل سے یہاں جنتر منتر پر دھرنا دے رہے ہیں۔ برج بھوشن پر ایک نابالغ سمیت 6 خاتون پہلوانوں کا جنسی استحصال کرنے کا الزام ہے۔ دہلی پولیس نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے خلاف گزشتہ ماہ دو ایف آئی آر درج کی تھیں، لیکن ابھی تک ان کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined