بنگلورو سے 80 کلومیٹر پر کولار میں واقع وسٹرن آئی فون بنانے والی فیکٹری میں ملازمین نے وقت پر تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے ہنگامہ کردیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ملازمین کے اس ہنگامہ نےسیاسی رخ اختیار کر لیا۔ کولار میں بائیں محاذ کی طلباء تنظیم ایس ایف آئی کے علاقائی صدر کامریڈ سری کانتھ کو فیکٹری میں ہوئے اس تشددکےتعلق سے پولیس نے اٹھا لیا تھا جس کے بعد بی جے پی کی جانب سے یہ الزام لگا کہ اس سب کے پیچھے ایس ایف آئی کا ہاتھ ہے۔ دوسری جانب ایس ایف آئی نے کہاہے کہ یہ سب سیاست پر مبنی ہے۔
Published: 17 Dec 2020, 8:11 AM IST
واضح رہے ہفتہ کےروز سینکڑوں کی تعداد میں ملازمین اچانک ہڑتال پر چلےگئے اور فیکٹری کی گاڑیوں اور بلڈنگ کو نقصان پہنچانے لگے۔ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق ان ملازمین کا الزام تھا کہ جتنے گھنٹے کمپنی ان سے کام لے رہی ہے اس کے مطابق وہ ان کو پیسہ نہیں دے رہی اور ساتھ میں ان کو تنخواہیں وقت پر نہیں دی جا رہی ہیں ۔ کمپنی کے افسران نے ایف آئی آر کی اور اس میں کہا کہ ملازمین کے اس ہنگامہ اور توڑ پھوڑ کی وجہ سے کمپنی کو 437 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہےجبکہ تائیوان میں کمپنی کے ہیڈ کواٹر سے بیان آیا کہ کمپنی کا نقصان 25 سے50 کروڑ تخمینہ کے بیچ کا ہے ۔
Published: 17 Dec 2020, 8:11 AM IST
نیوز 18 میں شائع خبر کے مطابق سرکاری اہلکار نے ان سے اس بات کی تصدیق کی کہ جتنی تنخواہ ملازمین کو دی جا رہی ہےاور جتنےگھنٹےوہ کا م کرتےہیں اس میں فرق تو ہے۔ انہوں نےکہاکہ شروعاتی جانچ اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ ملازمین کو ان کا واجب حق نہیں مل رہا ۔
Published: 17 Dec 2020, 8:11 AM IST
واضح رہے گزشتہ تین ماہ کے اندر اس کمپنی میں ملازمین کی تعداد 1500 سے بڑھ کر 12,000 ہو گئی ہے اور کمپنی کےافسران اس بات کو مانتےہیں کہ ملازمین کی تعداد اچانک بڑھنے سے کچھ دشواریاں تو آئی ہیں اور ان کو حل کیا جا رہا ہے۔ملازمین کی تقرری ٹھیکہ پر کی گئی ہے اور ان کو مختلف ایجنسیوں کے ذریعہ ہی ملازمت پر رکھا گیا ہے۔کمپنی نے بھی اس معاملہ کی اپنی جانچ شروع کر دی ہے۔کمپنی نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کے ساتھ بات کرکے جلدکام شروع کر دے گی اوراپنے توسیع کے منصوبہ جاری رکھےگی۔
Published: 17 Dec 2020, 8:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Dec 2020, 8:11 AM IST