ہندوستان کی تینوں افواج میں سے ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) نے سب سے پہلے اقدامات کرتے ہوئے 1962 میں ایک متاثر کن اور اہم سفر اس وقت شروع کیا جب اس نے پہلی مرتبہ خواتین افسران کے لیے اپنے دروازے کھول کر تاریخ رقم کی اور 2015 سے انہیں لڑاکا طیارے اڑانے کی تربیت دینا شروع کی جو آج بھی جاری ہے۔
Published: undefined
اس سلسلے میں، 23 سال کے وقفے کے بعد، 6 اکتوبر کو یہاں منعقد ہونے والے ہندوستان کے سب سے بڑے ایئر شو میں متاثر کن خواتین کی ایک بڑی تعداد اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گی۔یہ ہندوستان کا اب تک کا سب سے بڑا ایئر شو ہوگا جو اس شہر میں دنیا کے دوسرے سب سے بڑے مرینا بیچ پر منعقد ہوگا اور اتوار کو تقریباً 15 لاکھ لوگ اس کا مشاہدہ کریں گے۔
Published: undefined
یہ ایئر شو ہندوستانی فضائیہ کی تین روزہ 92 ویں سالگرہ کی تقریبات کے حصے کے طور پر منعقد کیا جائے گا۔ ہندوستانی فضائیہ کے بیڑے میں خواتین اب بڑی تعداد میں ہیں جو فضا اور زمین دونوں پرمتعدد صلاحیتوں اور مختلف جنگی کرداروں میں خدمات انجام دے رہی ہے۔ کوسٹ گارڈ، انڈین نیوی اور انڈین آرمی میں خواتین آفیسرز ہیں۔
Published: undefined
ہندوستانی فضائیہ کی صنفی غیرجانبدار انسانی وسائل کی پالیسیاں جو شرکت، مساوات، محفوظ کام کے ماحول کے ساتھ ترقی اور پیش رفت کو فروغ دینے والی پالیسیوں کی وجہ سے فضائیہ میں خواتین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ تعداد اگرچہ کافی نہیں ہے، لیکن ان کی موجودگی کی علامتی قدر کوکم قرارنہیں دیا جا سکتا۔ ہندوستانی فضائیہ میں خواتین نے ایک طویل سفر طے کیا ہے اور یہ پچھلے 30 سال ان کی آزمائشوں اور مشکلات کے گواہ رہے ہیں۔ ان کا یہ دورہ ہندوستان کی دفاعی افواج کی ابھرتی ہوئی نوعیت کا ثبوت ہے، جہاں جنس پر شمولیت اور پیشہ ورانہ مہارت کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
Published: undefined
اگرچہ ہندوستانی فضائیہ کا نعرہ ہے کہ "مجھے سونے سے پہلے اب بھی کئی میل کا سفر طے کرنا ہے"، لیکن ان سرکردہ خواتین کی طرف سے دکھائی جانے والی ہمت اور عزم یقیناً ہندوستانی فضائیہ کو 'بلیو یونڈر' سے آگے لے جا رہا ہے اور بہت سے دوسرے لوگوں کو ہمت، خواب دیکھنے اور کڑی محنت کرنے اور اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے متاثر کررہے ہیں۔نیلے رنگ میں ان متاثر کن خواتین کی ایک بڑی تعداد اس سپر سنڈے، 6 اکتوبر کو مرینا بیچ پر ہونے والے ایئر شو کا حصہ ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined