خاتون ریزرویشن بل (ناری شکتی وَندن ادھینیم) کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی ہے، یعنی اس بل نے اب قانون کی شکل اختیار کر لی ہے۔ حالانکہ یہ قانون فوری طور پر نافذ نہیں ہو رہا ہے، بلکہ اس کے لیے مردم شماری اور نئی حد بندی کا انتظار کرنا ہوگا۔ اس درمیان خاتون ریزرویشن فوری طور پر نافذ کرنے کے لیے کانگریس لگاتار مرکز کی مودی حکومت پر دباؤ بنا رہی ہے۔ اس تعلق سے آج کانگریس کی خاتون لیڈران نے ملک کے 15 شہروں میں پریس کانفرنس کیا۔
Published: undefined
دراصل کانگریس کی خاتون لیڈران جلد از جلد لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا قانون نافذ کرانا چاہتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس کی خاتون لیڈران لگاتار پریس کانفرنس کر مودی حکومت کے سامنے کچھ مطالبات رکھ رہی ہیں۔ اس تعلق سے کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’آج ملک کے 15 مزید شہروں میں کانگریس کی خاتون لیڈران نے پریس کو خطاب کیا۔ مجموعی طور پر اب تک 35 پریس کانفرنس ہو چکے ہیں۔‘‘ جئے رام رمیش مزید لکھتے ہیں کہ ’’ہر پریس کانفرنس میں ان سبھی (خاتون لیڈران) نے خاص طور سے تین مطالبات سامنے رکھے۔ 1. خاتون ریزرویشن کو 2024 لوک سبھا انتخاب سے ہی نافذ کیا جائے۔ 2. او بی سی طبقہ کی خواتین کو بھی ریزرویشن دیا جائے۔ 3. جلد از جلد ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔‘‘
Published: undefined
آج کانگریس کی جن 15 خاتون لیڈران نے خاتون ریزرویشن کو لے کر ملک کے الگ الگ شہروں میں پریس کانفرنس کیا، ان کے نام ہیں پرنیتی شندے (بنارس، اتر پردیش)، حزینہ سید (وشاکھاپٹنم، آندھرا پردیش)، ڈاکٹر ناگالکشمی (ترووننت پورم، کیرالہ)، شلپی نیہا ترکی (گیا، بہار)، میتا چکربرتی (کوچی، کیرالہ)، لونیا بلال جین (چنئی، تمل ناڈو)، ڈاکٹر اونیکا مہروترا (شیلانگ، میگھالیہ)، سبھاسنی شرد یادو (اودے پور، راجستھان)، صدف جعفر (جمشید پور، جھارکھنڈ)، انوپما راوت (میرٹھ، اتر پردیش)، گریما مہرا دسونی (امرتسر، پنجاب)، ڈاکٹر پوجا ترپاٹھی (جودھپور، راجستھان)، پرتبھا رگھوونشی (راجکوٹ، گجرات)، سریتا لیتفلانگ (پڈوچیری) اور امرت گل (ہسار، ہریانہ)۔
Published: undefined
کانگریس نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر کچھ خاتون لیڈران کی پریس کانفرنس کی ویڈیو شیئر کی ہے۔ ان ویڈیوز کے ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ ’’مودی حکومت خاتون ریزرویشن کے نام پر ملک کی خواتین کو گمراہ کر رہی ہے۔ مودی حکومت کے ذریعہ لایا گیا یہ خاتون ریزرویشن بل محض ایک انتخابی جملہ ہے، ایک دھوکہ ہے۔‘‘ ایک دیگر پوسٹ میں کانگریس نے لکھا ہے ’’خواتین کی خود مختاری کا دکھاوا کرنے والی مودی حکومت نے خاتون ریزرویشن بل کی شکل میں ملک کو ایک اور جملہ دیا ہے۔ اس بل نے خواتین کی خود مختاری سے جڑے مودی حکومت کے سبھی دعووں کو کھوکھلا ثابت کر دیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی کانگریس نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’مودی حکومت خاتون ریزرویشن پر ملک کی خواتین کو گمراہ کر رہی ہے۔ جس بل کو نافذ کر خواتین کو آج ریزرویشن دیا جا سکتا ہے، اسے مردم شماری اور حد بندی کے بہانے ٹالا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز