قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں خاتون مظاہرین نے دہلی میں ہونے والے انتخاب کے ایام کو شاہین باغ کے تعلق سے تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب انتخاب ہوچکا ہے امید ہے کہ اب شاہین باغ خاتون مظاہرین کے بارے میں غلط بات نہیں کہی جائے گی۔
Published: 10 Feb 2020, 9:08 AM IST
شاہین باغ خاتون مظاہرین نے کہا کہ دہلی میں جب سے انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوا تھا اس وقت سے اب تک اس کے بار میں طرح طرح کی باتیں کرکے ہمیں ذہنی طور (مینٹل ٹارچر) پر ہمیں پریشان کیا گیا۔ کبھی ہمیں 500 روپے لے کر بیٹھنے والی بتایا گیا تو کبھی بریانی کھانے والی بتایا گیا۔ کبھی گولی چلاکر ہمیں خوف زدہ کرنے کی کوشش کی گئی، تو کبھی کسی کو بھیج کر ہمارے خلاف سازش کی گئی۔ کبھی جینے کی آزادی کے نعرے کو جناح کی آزادی کے نعرہ کا الزام لگا کر ہمیں ملک کا غدار بتایا گیا۔
Published: 10 Feb 2020, 9:08 AM IST
خاتون مظاہرین نے کہا کہ ’ہم لوگ سب کچھ سہتے رہے اور پرامن طریقے سے مظاہرہ کرتے رہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ سمجھ رہی تھیں کہ یہ سب دہلی میں ہونے والے اسمبلی الیکشن کی وجہ سے کیا جارہا ہے۔ اب جبکہ الیکشن ختم ہوگیا ہے اور حق رائے دہی کا عمل پورا ہوگیا ہے اب امید ہے کہ ہمارے احتجاج کے بارے میں کوئی غلط بات نہیں کہی جائے گی۔ بلکہ ہماری آواز سنی جائے گی۔
Published: 10 Feb 2020, 9:08 AM IST
واضح رہے شاہین باغ کی خواتین کا مظاہرہ پوری دنیا میں مشہور ہو گیا ہے اور ملک کے کئی حصوں میں شاہین باغ کی طرز پر مظاہرہ ہو رہے ہیں۔ شاہین باغ کی خواتین کو اس بات کا دکھ ہے کہ ان کے اتنے لمبے وقت سے جارری مظاہرہ کو لے کر طرح طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں لیکن حکومت کی جانب سے ان سے بات کرنے کے لئے کوئی پہل نہیں کی گئی۔
Published: 10 Feb 2020, 9:08 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Feb 2020, 9:08 AM IST
تصویر: پریس ریلیز