قومی خبریں

غزل: وہ گھر ملا تھا مجھے جس میں کوئی در ہی نہ تھا .. پروین شاکر

پروین شاکر اردو شاعری کا وہ درخشاں ستارہ ہے جس نے ادب کی دنیا کو روشن کیا لیکن عمر نے ان کے ساتھ وفا نہیں کی اور بہت کم عمر میں ہی وہ مالک حقیقی سے جا ملیں۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس 

پروین شاکر کو اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت ہی کم عرصے میں وہ شہرت حاصل ہوئی جو بہت کم لوگوں کو ہوپاتی ہے۔

Published: 03 Feb 2018, 5:31 PM IST

تمام لوگ اکیلے تھے راہبر ہی نہ تھا

بچھڑنے والوں میں اک میرا ہم سفر ہی نہ تھا

برہنہ شاخوں کا جنگل گڑا تھا آنکھوں میں

وہ رات تھی کہ کہیں چاند کا گزر ہی نہ تھا

تمہارے شہر کی ہر چھاؤں مہرباں تھی مگر

جہاں پہ دھوپ کڑی تھی وہاں شجر ہی نہ تھا

سمیٹ لیتی شکستہ گلاب کی خوشبو

ہوا کے ہاتھ میں ایسا کوئی ہنر ہی نہ تھا

میں اتنے سانپوں کو رستے میں دیکھ آئی تھی

کہ ترے شہر میں پہنچی تو کوئی ڈر ہی نہ تھا

کہاں سے آتی کرن زندگی کے زنداں میں

وہ گھر ملا تھا مجھے جس میں کوئی در ہی نہ تھا

بدن میں پھیل گیا شاخ بیل کی مانند

وہ زخم سوکھتا کیا، جس کا چارہ گر ہی نہ تھا

ہوا کے لائے ہوئے بیج پھر ہوا میں گئے

کھلے تھے پھول کچھ ایسے کہ جن میں زر ہی نہ تھا

قدم تو ریت پہ ساحل نے بھی رکھنے نہ دیا

بدن کو جکڑے ہوئے صرف اک بھنور ہی نہ تھا

Published: 03 Feb 2018, 5:31 PM IST

24 نومبر 1954 ء کو پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئیں۔ ان کے خاندان میں کئی نامور شعرا ء اور ادباء پیدا ہوئے۔ جن میں بہاؔر حسین آبادی کی شخصیت بہت بلند و بالا ہے۔آپ کے نانا حسن عسکری اچھا ادبی ذوق رکھتے تھے انہوں نے بچپن میں پروین کو کئی شعراء کے کلام سے روشناس کروایا۔ پروین نے انگریزی ادب میں گریجویشن کیا اور بعد میں انہی مضامین میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ پروین شاکر استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہیں اور پھر بعد میں انہوں نے سرکاری ملازمت اختیار کر لی۔ پروین شاکر کی پوری شاعری ان کے اپنے جذبات و احساسات کا اظہا رہے جو درد کائنات بن جاتا ہے اسی لیے انہیں دور جدید کی شاعرات میں نمایاں مقام حاصل ہے ۔ اُن کی شاعری میں قوس وقزح کے ساتوں رنگ نظر آتے ہیں ۔ اُن کے پہلے مجموعے خوشبو میں ایک نوجوان دوشیزہ کے شوخ و شنگ جذبات کا اظہار ہے اور اس وقت پروین شاکر اسی منزل میں تھیں۔ زندگی کے سنگلاخ راستوں کا احساس تو بعد میں ہوا جس کا اظہار ان کی بعد کی شاعری میں جگہ جگہ ملتا ہے ۔ ماں کے جذبات شوہر سے ناچاقی اور علیحدگی، ورکنگ وومن کے مسائل ان سبھی کو انہوں نے بہت خوبصورتی سے قلمبند کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 03 Feb 2018, 5:31 PM IST