جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب کو لے کر تقریباً سبھی اہم سیاسی پارٹیوں نے اپنی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ جھارکھنڈ میں برسراقتدار بی جے پی نے اتوار کو اپنے 52 امیدواروں کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ناراضگی کی بھی خبریں آ رہی ہیں۔ کئی لیڈر ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ لیڈروں کی ناراضگی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ سیٹ بنٹوارے میں ساتھی پارٹیوں کے حصے میں سیٹوں کے جانے کے بعد آس لگائے امیدوار بھی اب بغاوت کا جھنڈا بلند کرنے لگے ہیں۔
Published: undefined
بی جے پی نے اتوار کو ریاست کی کل 81 اسمبلی سیٹوں میں سے 52 سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے، جس میں 10 موجودہ اراکین اسمبلی کے بھی ٹکٹ کاٹے گئے ہیں۔ ادھر بی جے پی کی ساتھی پارٹی آل جھارکھنڈ یونین (آجسو) سے اب تک سیٹ تقسیم کو لے کر بات نہیں بن پائی ہے۔
Published: undefined
دوسری پارٹیوں سے آئے موجودہ اراکین اسمبلی کو ٹکٹ دیے جانے سے بھی بی جے پی کو ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لاتیہار سے موجودہ رکن اسمبلی پرکاش رام کو بی جے پی سے ٹکٹ دیا گیا ہے تو سابق وزیر رہے بی جے پی لیڈر ویدیہ ناتھ رام نے جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) سے انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا۔
Published: undefined
بی جے پی کے پاکوڑ ضلع صدر دیوی دھن ٹوڈو نے بھی پیر کو بی جے پی کے ضلع صدر اور پارٹی کی پرائمری رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ انھوں نے بتایا کہ انھوں نے اپنا استعفیٰ نامہ ریاستی صدر کو بھیج دیا ہے۔ انھوں نے ٹکٹ تقسیم کو لے کر ناراضگی ظاہر کی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان ذرائع کا کہنا ہے کہ ناراضگی ابھی اور سامنے آئے گی۔ بی جے پی میں سب سے زیادہ ناراضگی دیگر پارٹیوں سے آئے لیڈروں کو ٹکٹ دینے کو لے کر ہے۔ ایک بی جے پی لیڈر کا تو دعویٰ ہے کہ پارٹی کو اس الیکشن میں داخلی کھلبلی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined